Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رانا ثنااللہ کا پنجاب حکومت سے اعلٰی سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ ہوئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعظم نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جمعرات کو لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر وزیرآباد میں اللہ والا چوک کے قریب فائرنگ ہوئی جس میں عمران خان سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔
وزیرآباد میں اردو نیوز کے نامہ نگار خرم شہزاد کے مطابق پی ٹی آئی کا لانگ مارچ جب وزیرآباد شہر میں ریسکیو 1122 کے دفتر کے سامنے پہنچا تو نامعلوم مسلح شخص نے کنٹینر پر فائرنگ کر دی جس میں عمران خان، سینیٹر فیصل جاوید اور پی ٹی آئی کے کچھ کارکن زخمی ہوئے۔ 
شہباز شریف نے ٹویٹ میں عمران خان اور دیگر کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی کی فراہمی اور واقعے کی تحقیقات میں وفاق کی جانب سے پنجاب حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عمران خان کے کنٹینر پر حملے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کا جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ عمران خان کی ٹانگ پر گولی لگی ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

تھریٹس کے پیش نظر سکیورٹی اقدامات کی ضرورت ہے، سٹی پولیس آفیسر

سٹی پولیس آفیسر گوجرانوالہ کی جانب سے یکم نومبر کو عمران خان کے چیف سکیورٹی آفیسر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ تھریٹس کے پیش نظر سکیورٹی کے چند اقدامات لینے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ پیش آئے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی تقریر کے دوران بلٹ پروف شیلڈ، بلٹ پروف روسٹرم اور بلٹ پروف سٹیج کا استعمال کیا جائے۔
خط کے مطابق کنٹینر پر موجود گارڈز کی فہرست فراہم کی جائے تاکہ سپیشل برانچ ان کی ویٹنگ کر سکے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے جاری بیان میں فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عمران خان اور دیگر زخمیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے بھی عمران خان پر حملے کی مذمت کی ہے۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ ’میں عمران خان اور ان کے ساتھیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتا ہوں اور زخمیوں کی صحتیابی کے لیے دعا گو ہوں۔‘
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی حملے کی مذت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’عمران خان سمیت سمیت تمام زخمیوں کی صحت کے لیے اللّہ تعالی سے دعاگو ہوں۔‘
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چیئرمین پی ٹی آئی پر فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے پی ٹی آئی لانگ مارچ پر فائرنگ افسوسناک ہے۔ اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’سکیورٹی کے حوالے سے صوبائی حکومت کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے۔‘
کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے کے بعد پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’عمران خان ہماری ریڈ لائن ہیں۔ آج وہ ریڈ لائن کراس کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’یہ مارچ ہر صورت جاری رہے گا۔  حقیقی آذادی کی جنگ جاری رہے گی۔‘ 
پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کارکنان کو پر امن رہنے کی تلقین کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آگے کے لائحہ عمل کا اعلان قیادت جلد کرے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان اور دیگر افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع پر دورہ چین سے متعلق آج ہونے والی اپنی پریس کانفرنس موخر کر دی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے  چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیر داخلہ نے وفاقی سکیورٹی ایجنسیوں سے بھی فائرنگ کے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے بھی ایک بیان میں عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ لانگ مارچ کی سکیورٹی کے انتظامات کے حوالے سے قوم کو اعتماد میں لے۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’فائرنگ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔‘
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے بھی عمران خان پر ہونے والے حملے کی مذمت کی۔
انہوں نے آسٹریلیا سے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’اللہ کپتان کو محفوظ رکھے اور پاکستان کی حفاظت کرے۔‘

شیئر: