Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اعظم سواتی کی ویڈیو جعلی قرار، ’چہروں کو بگاڑ کر ویڈیوز بدنامی کے لیے شامل کی گئیں‘

اعظم سواتی نے بتایا کہ ان کے اہلخانہ ملک چھوڑ کر جاچکے ہیں (فوٹو: ویڈیو گریب)
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے  پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی کی ویڈیو جعلی قرار دے دی۔
سنیچر کو ایف آئی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کے بارے میں انٹرنیٹ پر پھیلائی جانے والی ویڈیو کا فارنزک تجزیہ کیا گیا،  ویڈیو اور آڈیو کا فریم ٹو فریم فارنزک کیا گیا اور یہ عمل انٹرنیشنل معیار کے مطابق سرانجام دیا گیا۔
ایف آئی کے مطابق فارنزک تجزیہ میں ویڈیو جعلی ثابت ہوئی۔
خیال رہے کہ سینیٹر اعظم سواتی نے سنیچر کو لاہور میں پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ ان کی ذاتی نوعیت کی ویڈیو نامعلوم نمبر سے ان کی بیٹی کو بھیجی گی۔
رہنما پی ٹی آئی اعظم سواتی یہ بتاتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے تھے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل معیار کے فارنزک سے ثابت ہوا ہے ویڈیو میں ایڈیٹنگ ہوئی ہے، چہروں کو بگاڑ کر مختلف ویڈیوز اس میں شامل کی گئیں اور فوٹوشاپ کی گئی۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ اعظم سواتی نے جو باتیں کی ہیں، اس پر باضابطہ تحقیقات کی ضرورت ہے، اعظم سواتی تحریری درخواست دیں اور اپنے تمام تحفظات دیں۔
ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ بظاہرجعلی ویڈیو سینیٹر اعظم سواتی کو بدنام کرنے کے لیے پھیلائی گئی۔
لاہور میں وزیراعظم کی پریس کانفرس کے دوران ان سے اعظم سواتی کے الزامات کے بارے میں سوال ہوا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے اور انہوں نے وزیرداخلہ کو اس حوالے سے انکوائری کا حکم دیا ہے۔
سینیٹر اعظم سواتی کی پریس کانفرنس کے بعد دیے گئے ردعمل میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے الگ الگ ٹویٹ میں ’چیف جسٹس آف پاکستان سے استدعا کی کہ وہ اس کا نوٹس لیں‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں اعظم سواتی کی گھر کی دہلیز تک محدود، مکمل طور پر غیرعوامی اور تہجد گزار محترمہ اہلیہ سے معافی مانگنا چاہتا ہوں کہ انہیں اس کرب، اذیت اور توہین و ذلت کے ناروا احساس کا بوجھ اٹھانا پڑا۔۔‘

سابق وزیرخزانہ اور مسلم لیگ نواز کے رہنما مفتاح اسماعیل نے عمران خان کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’کبھی بھی عمران خان کو ریٹویٹ کرنے کی خواہش نہیں ہوئی لیکن یہاں میں ان سے متفق ہوں۔ میں شرمندہ ہوں کہ ایک معزز خاتون کو میرے ملک میں بےعزت کیا گیا۔ یہ پاگل پن رکنا چاہیے۔‘
پیپلزپارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے اعظم سواتی کی ویڈیو کو ’چیئرمین سینیٹ اور تمام پارلیمان کے منہ پر طمانچہ‘ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’کسی کی عزت نفس محفوظ نہیں۔‘

مسلم لیگ ن کے سینیٹر اور وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ’سیاستدانوں کی نجی ویڈیوز بنانا اور ان پر حملہ حقیر کام ہے۔ بطور قوم ہم شرمندہ ہیں۔ تمام جماعتوں میں اس تشدد اور گالم گلوچ کو روکنا چاہیے۔‘
ٹیلی ویژن میزبان حامد میر نے ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’بہت سے لوگ اس پر یقین نہیں کریں گے۔‘

اپنے موقف کی وضاحت میں انہوں نے مزید لکھا کہ ’یہ ادارہ ماضی میں عمران خان کی حکومت اور اب موجودہ حکمرانوں کے دور میں بھی اختلافی آوازوں کو دبانے کے لیے استعمال ہوا ہے۔‘
جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر مشتاق احمد خان کو کردار ادا کرنے کی تجویز دیتے ہوئے حامد میر نے لکھا کہ ’صرف مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ہی سچائی تلاش کر سکتی ہے۔‘

سینیٹر مشتاق احمد خان نے اعظم سواتی کی پریس کانفرنس کی ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے اس پر اپنے ردعمل میں لکھا کہ ’یہ حرکت جس فرد یا ادارے کی ہے ناقابل معافی ہے۔ تحقیقات ہوں اور ذمہ دار سامنے لائیں جائیں۔ کیا سپریم کورٹ نوٹس لے گی۔‘

پاکستانی گلوکار علی ظفر نے سینیٹر اعظم سواتی کی ایک تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’ہر مرتبہ ہم نئی پستی اختیار کرتے ہیں۔ کوئی سوچے کہ اس سے برا کیا ہو سکتا ہے لیکن پھر کچھ نیا ہو جاتا ہے۔‘

شیئر: