Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کے الزامات پر چیف جسٹس فل کورٹ کمیشن بنائیں: وزیراعظم

شہباز شریف نے کہا کہ عدالت جب بھی طلب کرے گی وہ پیش ہوں گے (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم شہاز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سے عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے فل کورٹ کمیشن تشکیل دینے کی درخواست کی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ وہ جلد فل کورٹ کمیشن کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس کو خط لکھیں گے۔
’چیف جسٹس عمران خان کے الزامات پر فل کورٹ کمیشن تشکیل دیں۔ میں درخواست دوں گا اور امید ہے کہ اس درخواست کی پزیرائی ہوگی۔ اگر آپ نے میری اس درخواست کو منظور نہ کیا تو اس پر سوال اٹھتے رہیں گے۔ یہ پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’جب آپ طلب کریں گے میں پیش ہوں گا۔ سب پیش ہوں گے۔ جو فیصلہ ہوگا میں اسے تسلیم کروں گا۔ ان حالات میں کوئی اور ادارہ، کوئی جے آئی ٹی اس الزام کا جواب نہیں دے سکتی۔‘
وزیراعظم نے کہا ان کے علم میں آیا ہے کہ صحافی ارشد شریف کی والدہ نے ان کے قتل کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ’تو میری گزارش ہے کہ یہی فل کورٹ کمیشن ارشد شریف کے قتل کی بھی تحقیقات کرے۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے پی ٹی آئی جلوس میں جو واقعہ ہوا اس کی ہم سب نے مذمت کی۔ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے فرد نے اس کی مذمت کی۔ ہم نے کہا کہ اس سلسلے میں جو بھی مدد چاہیے ہم کریں گے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’کل اور پرسوں بدترین الزام تراشی کی گئی ہے اور جھوٹ کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ کہا گیا اس واقعے کے پیچھے سازش ہوئی جو شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور ایک ادارے کے افسر نے کی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’گو کہ یہ موقع ایسا نہیں ہے کہ سخت باتیں کی جائے لیکن جب جھوٹ اور گھٹیا پن عروج پر ہو اور قوم کو گمراہ کیا جارہا ہوں تو ہمیں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جب آپ قوم کو اپنے جھوٹ سے قوم کو ایک کنارے پر لے جانے کی کوشش کر رہے ہوں تو میرا فرض ہے کہ پاکستان کو بچانے کے لیے ہر کوشش کروں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’دن، رات جھوٹ بولنے والا شخص افواج پاکستان پر اس طرح حملہ آور ہے جیسے دشمن حملہ کر دے۔ جنرل باجوہ سپہ سالار ہیں اور ان کے ادارے کے خلاف سوشل میڈیا پر گندی گالیاں چل رہی ہیں۔‘
’ہندوستان کو اور کیا چاہیے۔ ان کے چہروں پر مسکراہٹ ہے۔ وہ خوش ہو رہے ہیں کہ عمران خان فوج کے خلاف کھڑا ہے۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ ’ابھی تک پوسٹ مارٹم کیوں نہیں ہوا۔ وہ چار گولیاں ہیں یا سولہ قوم کو بتائیں (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’اللہ عمران نیازی اور باقی زخمیوں کو صحت اور تندرستی دے، لیکن مسلسل جھوٹ بولا جارہا ہے، قوم کے ساتھ فراڈ کیا جارہا ہے، اپنی بدترین اور گھناؤنی سازشوں سے۔‘
’یہ جو الزام لگایا۔ پنجاب حکومت تمہاری ہے۔ آئی جی ان کا، پھر ایف آئی آر کیوں نہیں کٹ رہی۔ آپ کے پاس ساری ایجنسیاں ہیں آپ تحقیق کروائیں۔ ہم نے مراسلہ بھیجا کہ عمران خان کے جلوس میں دہشت گردی کا خطرہ ہے۔ ان کی ذمہ داری تھی۔ ہمارے پاس جو معلومات تھیں ہم نے شیئر کیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تک پوسٹ مارٹم کیوں نہیں ہوا۔ وہ چار گولیاں ہیں یا سولہ قوم کو بتائیں۔ میں مذہب کارڈ کے خلاف ہوں۔ عمران نیازی اگر آپ کے پاس ثبوت ہیں تو سامنے لائیں میں ایک منٹ بھی نہیں لگاؤں گا استعفیٰ دینے میں۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’اپنی مرضی کی ایف آئی آر کٹوانی ہے تو کٹوا لیں، لیکن اگر انہوں نے ثبوت نہ دیا تو عدالت کا فرض ہے کہ وہ خاموش نہ رہے۔ یہ بڑی زیادتی ہوگی۔ ایف آئی آر کٹتی رہے گی، لیکن میڈیکو لیگل کا پروسیجر سرکاری ہسپتال میں ہوتا ہے۔ عمران خان شوکت خانم کیوں پہنچ گئے؟‘
’انہوں نے اداروں کو جانور، نیوٹرل اور پتہ نہیں کیا نہیں کہا۔ یہ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں سب سے بڑا بوجھ ہے۔‘
اعظم سواتی کے اہل خانہ بھیجی جانے والی نازیبہ ویڈیو کے سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ انہوں وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے اس معاملے کی انکوائری کروائی جائے۔
شہباز شریف کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل
تحریک انصاف کے سینیئر رہنما فواد چوہدری نے وزیراعظم کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا ہے کہ ’آج ایک مرتبہ پھر ثابت ہوا کہ سیاست کے لبادے میں مجرموں کا گروہ ملکی سیاست و اقتدار پر قابض ہے۔‘

فواد چوہدری نے کہا کہ ’اس شخص کا مفرور بھائی آرمی چیف کا نام لے لے کر ان پر کیچڑ اچھالتا رہا۔‘ (فوٹو: اے پی پی)

انہوں نے کہا کہ ’بے شرم سرکار کے کٹھ پتلی سربراہ نے جو بیانیہ آج پیش کرنے کی کوشش کی اسے قوم پہلے ہی ردی کی ٹوکری میں ڈال چکی ہے۔‘
’آج کا دن پاکستان کی سیاسی و سماجی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ منی لانڈرنگ، ضمیرفروشی اور سازش و شرانگیزی جیسے جرائم میں ملوث شخص وزیراعظم کے منصب کی توقیر خاک میں ملا رہا ہے۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’افواجِ پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر رکیک حملے اور مہم امپورٹڈ وزیراعظم کی سیاسی و خاندانی تاریخ کا حصہ ہے۔ امپورٹڈ وزیراعظم کی بھتیجی اپنے جلسوں میں افواجِ پاکستان کے خلاف نعرے لگواتی رہی۔‘
’اس شخص کا مفرور بھائی آرمی چیف کا نام لے لے کر ان پر کیچڑ اچھالتا رہا۔ اس کے بھائی کی ڈان لیکس کو انڈیا نےعالمی عدالتِ انصاف میں اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو کے حق میں بطور ثبوت پیش کیا۔‘
پ ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ’وفاقِ پاکستان کے مقبول اور بااعتماد ترین قائد پر قاتلانہ حملے کے ذریعے ملک کو بدترین انتشار کی آگ میں جھونکنے کی کوشش کی گئی۔ شہباز شریف اس سازش کے مرکزی کردار ہیں، پریس کانفرنسوں کے ذریعے معصومیت ثابت کرنے کی کوشش قوم ان کے منہ پر دے مارے گی۔‘
’شہباز شریف اپنے مجرم وزیرِداخلہ سمیت فوری مستعفیٰ ہوں اور قوم کو سازشوں کا سراغ لگانے کا موقع دیں۔‘

شیئر: