Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آئندہ سال کوپ 28 کی میزبانی کے منتظر ہیں‘: اماراتی صدر 

موسمیاتی تبدیلی پوری دنیا کے امن واستحکام پر اثرانداز ہورہی ہے( فوٹو وام)
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے کہا ہے کہ ’موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور منفی اثرات کو کنٹرول کرنے کے لیے پوری دنیا کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ موسمیاتی مسائل بلا استثنی دنیا کے تمام ممالک پر اثر انداز ہورہے ہیں’۔
وہ پیر کو شرم الشیخ میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق 27 ویں کوپ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
 امارات کے خبررساں ادارے وام کے مطابق شیخ محمد بن زاید نے اپنے خطاب میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی اس اپیل کی حمایت کی جس میں انہوں نے عالمی امن و استحکام  کے لیے یوکرین بحران ختم کرانے کی مہم چلانے کی اپیل کی تھی۔ 
امارات کے صدر نے کہا کہ ’دنیا کو پیچیدہ چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ان کا حل بین الاقوامی تعاون اور مشترکہ جدوجہد ہے۔ آنے والی نسلوں کا مستقبل آج کانفرنس میں کیے جانے والے فیصلوں اور اقدامات پر منحصر ہے‘۔
انہوں نے کوپ 27 کے انعقاد اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اہم ترجیحات کی طرف عالمی رائے عامہ کی توجہ مبذول کرانے پر مصر کا شکریہ ادا کیا۔ 
شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے کہا کہ’ ایسے وقت میں یہاں جمع ہورہے ہیں جبکہ کرہ ارض نازک صورتحال سے دوچار ہے اور متعدد چیلنج درپیش ہیں۔ اہم ترین موسمیاتی تبدیلی ہے جو پوری دنیا کے امن واستحکام پر اثرانداز ہورہی ہے‘۔
انہوں نے کہاکہ’ چونکہ ہمارے پاس صرف ایک ہی کرہ ارض ہے لہذا ہمیں اس چیلنج سے نمٹنے کے  لیے مل کر جدوجہد کرنا ہوگی‘۔
’متحدہ عرب امارات کاربن کے اخراج میں کمی کے ساتھ انرجی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے عہد کا پابند ہے۔ امارات میں پٹرول اور گیس دنیا بھر کی سطح پر کم کاربن والے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ’ اس اہم سیکٹر میں کاربن کے اخراج میں کمی کا مشن جاری ہے۔ امارات کے بانی شیخ زاید بن سلطان آل نہیان کے وژن پرعمل پیرا ہیں‘۔ 

 سو میگا واٹ ماحول دوست توانائی کے منصوبے نافذ کیے جائیں گے( فوٹو وام)

شیخ محمد بن زاید کا کہنا تھا کہ ’امارات خطے کا پہلا ملک ہے جس نے 2050 تک قدرتی آب و ہوا کےلیے حکمت عملی کا انیشیٹو جاری کیا ہے‘۔ 
انہوں نے حال ہی میں امریکہ کے ساتھ  امارات کی اس شراکت کا بھی تذکرہ کیا جس کا مقصد سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے انرجی سیکیورٹی اور موسمیاتی بہتری لانا ہے۔ دنیا کے مختلف علاقوں میں سو میگا واٹ ماحول دوست توانائی کے منصوبے نافذ کیے جائیں گے۔
امارات کے صدر نے مزید کہا کہ ’موسمیاتی عمل میں مستقل مزاجی اورعالمی برادری کے ساتھ تعاون اور رابطے وسیع ترکرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’2023 کے دوران ایکسپو دبئی میں کثیر فریقی 28 ویں کانفرنس کی میزبانی کر رہے ہیں۔ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ماضی میں منعقد ہونے والی کانفرنسوں کے فیصلے نافذ ہوں‘۔
انہوں نےعالمی برادری سے اپیل کی کہ’ وہ ہر جگہ عوام کے لیے پائدار اقتصادی ترقی کے مواقع پیدا کرے اور نقصانات کے تدارک میں معاون اقدامات کیے جائیں‘۔
علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے کہا ہے کہ’ آئندہ سال کوپ 28 کی میزبانی کے منتظر ہیں‘۔
 شیخ محمد بن زاید نے ٹویٹ کیا کہ ’ شرم الشیخ کانفرنس میں شرکت کرکے خوشی ہوئی۔ عالمی تعاون کے لیے یہ اہم پلیٹ فارم فراہم کرنے پر میزبان ملک مصر کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
متحدہ عرب امارات موسمیاتی انشیٹوز پرعمل درآمد کی پالیسی پر مضبوطی سے گامزن ہے اورآئندہ سال کوپ 28 کی میزبانی کے منتظر ہیں‘۔ 

شیئر: