Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹی20: کئی بار سیمی اور فائنل میں پہنچنے کے باوجود پاکستان کیوں ہارتا رہا؟

آسٹریلیا میں جاری ٹی20 ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل آج سڈنی میں کھیلا جائے گا جس میں پاکستان نیوزی لینڈ کا سامنا کرے گا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم ٹی20 ورلڈ کپ کی تاریخ میں اب تک 4 مرتبہ سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب رہی ہے، لیکن اب تک فائنل میں جگہ بنانے میں ناکام رہی ہے۔
دوسری جانب ٹیم پاکستان ٹی20 ورلڈ کپ کا چوتھی مرتبہ سیمی فائنل کھیل رہی ہے۔ اس سے قبل پاکستان دو مرتبہ فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوا، لیکن چیمپئن بننے کا اعزاز صرف ایک بار ہی اپنے نام کر سکا۔
ماضی میں کن غلطیوں کی وجہ سے پاکستان ایک سے زائد بار ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام نہیں کر سکا، آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں۔ 
ہدف کا تعاقب کرنے میں ناکامی
ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی20 ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے میں ہدف کے تعاقب کے دوران دباؤ کے باعث ناکام رہی ہے۔
سنہ 2007 کے ٹی20 ورلڈ کپ کا سیمی فائنل جہاں انڈیا کے خلاف 157 رنز کے تعاقب میں 20 اوورز کھیلے، بغیر 152 رنز تک پہنچنے میں کامیاب رہی اور پاکستان کو روایتی حریف کے ہاتھوں 5 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 
اس میچ میں پاکستان 157 رنز کے تعاقب کے دوران ابتدائی طور پر وکٹیں گنوانے کی وجہ سے دباؤ میں آیا اور مصباح الحق کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کے باوجود ورلڈ کپ چیمپیئن بننے سے دور رہا۔ 
2012 سنہ کے سیمی فائنل میں میزبان سری لنکا کے خلاف پاکستان سیمی فائنل میں 140 رنز کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ اس میچ کے دوران ابتدائی اوورز میں ٹیم دباؤ میں آنے کے بعد سنبھل ہی نہ سکی اور پاکستان 20 اوورز میں صرف 123 رنز بنانے میں کامیاب ہوا۔ 
ڈیتھ اوورز میں دباؤ میں آنا 

آسٹریلیا ٹیم کو 177 رنز کا ہدف دینے کے باوجود ٹیم پاکستان دفاع کرنے میں ناکام رہی (فوٹو: کرک انفو)

ٹیم پاکستان ٹی20 ورلڈ کپ کے دو ناک آؤٹ میچز میں دو مرتبہ بڑا ہدف دینے کے باوجود فتح سے ہمکنار نہ ہوسکا۔ ویسٹ انڈیز میں کھیلے جانے والے 2010 کا ٹی20 ورلڈ کپ سیمی فائنل میچ کے آخری اوورز میں آسٹریلیا کی بلے بازی آج بھی ٹی20 کرکٹ میں بہترین بلے بازی کے طور پر دیکھی جاتی ہے جس میں آخری تین اوورز میں پاکستان کے گیند بازوں نے 48 رنز دے کر جیتا ہوا میچ اپنے ہاتھ سے کھو دیا۔
2021 کے ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں آسٹریلیا ٹیم کو 177 رنز کا ہدف دینے کے باوجود ٹیم پاکستان دفاع کرنے میں ناکام رہی اور اس میچ میں بھی ڈیتھ اوورز میں ناقص بولنگ ہی ٹیم پاکستان کے لیے شکست کا سبب بنی۔ 
اس میچ میں آخری 4 اوورز میں 62 رنز لے کر 177 رنز کا ہدف آسٹریلیا نے 19ویں اوورز میں ہی حاصل کر لیا۔ 
بڑے میچز کے دوران کپتان کے فیصلے 
بڑے میچ ٹیم کے ساتھ ساتھ کپتان کی قائدانہ صلاحیتوں کا بھی امتحان ہوتا ہے۔ 

 2010 کے سیمی فائنل میں شاہد آفریدی جبکہ 2021 کے سیمی فائنل میں بابر اعظم ٹیم کے کپتان تھے (فوٹو: اے ایف پی)

 2010کے سیمی فائنل میں شاہد آفریدی جبکہ 2021 کے سیمی فائنل میں بابر اعظم ٹیم کے کپتان تھے، اور دونوں میچز میں ہدف کے دفاع کے دوران کپتانوں سے بولنگ کے دوران کی گئی تبدیلیوں پر سوال اٹھائے گئے۔
2010 میں عبدالرزاق کے 2 اوورز نہ کروانے اور 2021 میں عماد وسیم کا ایک اوور نہ کروانے پر سوالات اٹھائے گئے۔
خیال رہے کہ اب تک ٹی20 ورلڈ کپ کی تاریخ میں صرف ویسٹ انڈیز ایک سے زائد مرتبہ چیمپیئن بننے میں کامیاب ہوا ہے۔ پاکستان، انڈیا اور انگلینڈ کے فائنل جیتنے کی صورت میں تینوں ٹیمیں دوسری مرتبہ ورلڈ چیمپیئن بننے کا اعزاز اپنے نام کر لیں گی۔

شیئر: