Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجارتی پردہ پوشی، قید اور جرمانے کی سزا سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

قید اور جرمانے کی سزا سے بچنے کا تعلق ٹیکس سے معافی نہیں ہو گا (فوٹو ٹوٹئر)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’اگر تجارتی پردہ پوشی میں ملوث سعودی یا غیرملکی اپنے غیر قانونی کاروبار کی نشاندہی سے قبل متعلقہ حکام کو مطلع کریں تو ایسی صورت میں قید اور جرمانے کی سزا نہیں ہوگی‘۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں کہا کہ تجارتی پردہ پوشی کے جرائم یا اس میں ملوث افراد کی بابت اطلاع دینے سے قید اور جرمانے کی سزا نہیں دی جاتی۔
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ’اگر انسداد تجارتی پردہ پوشی قانون میں مذکور کسی جرم کا ارتکاب کرنے والے نے متعلقہ اداروں کو اس بات سے مطلع کردیا کہ وہ تجارتی پردہ پوشی کے جرم میں ملوث ہے یا اس نے تجارتی پردہ پوشی کی ہے اور اس کا جرم اس وقت تک متعلقہ اداروں کی نظر میں نہ آیا ہو تو ایسی صورت میں اسے قید اورجرمانے کی سزا سے معافی مل سکتی ہے‘۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں کہا کہ ’قید اور جرمانے کی سزا سے معافی کا تعلق زکوۃ اور ٹیکس سے معافی  نہیں ہوگا۔‘ 
واضح رہے کہ تجارتی پردہ پوشی کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے دی گئی مہلت اس سال 16 فروری کو ختم ہو چکی ہے۔
وزارت تجارت کا کہنا تھا ’مہلت ختم ہونے کے بعد انسداد تجارتی پردہ پوشی کے قوانین و ضوابط سختی سے نافذ کیے جائیں گے۔ خلاف ورزی سامنے آنے پر جرمانے ہوں گے.‘
یاد رہے کہ مملکت میں تجارتی پردہ پوشی کی سزا 5 برس قید، پچاس لاکھ ریال  جرمانہ اور ممنوعہ اثاثوں کی ضبطی وغیرہ ہے۔ تجارتی پردہ پوشی سے مراد غیرملکی کا سعودی کے نام سے کاروبار کرنا اور سعودی کا اسے اپنے نام سے کاروبار کرانا ہے۔

شیئر: