Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراقی بھائیوں کا گھر کی چھت پر گرنے والا فٹبال بیچنے سے انکار

عراقی بھائیوں کا کہنا ہے کہ ’ہم اسے ایک ہزار، دو ہزار بلکہ تین ہزار یورو میں بھی فروخت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔‘ (فوٹو:سکرین گریب)
سپین میں فٹبال میچ کے دوران ایک ممتاز فٹ بالر کی ٹھوکر کے نیچے میں سٹیڈیم کے قریب واقع ایک گھر پر چھت پر پہنچنے والا فٹبال اس وقت موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔
’سبق‘ کے مطابق میچ کے دوران یہ بال ریئل میڈرڈ کلب کے فٹبالر فیڈرکو والوردی کی زور دار کِک کے نتیجے میں اس بلندی پر پہنچا تھا۔
سپین کے ذرائع ابلاغ میں اس ’شاٹ آف دی سیزن‘ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
میچ کے دوسرے راؤںڈ میں فیڈرکو والوردی نے یہ کِک لگائی تھی۔
اخبار ’روس ٹوڈے‘ نے اس گھر کے افراد سے ہونے والی بات چیت کی تفصیل بھی شائع کی ہے۔
اخبار کے مطابق جب فیڈرکو والوردی نے بال کو ٹھوکر لگائی تو وہ فضا میں بلند ہو کر دو عراقی بھائیوں حیدر اور حمزہ کے گھر کی چھت پر جا گرا۔ اس کے بعد چھت پر موجود دونوں بچے اور ان کے والدین خوشی سے چیخنے لگے۔ اور اس دوران یہ آوازیں لگیں کہ ’فٹبال سنبھال لو۔ فٹبال سنبھال لو۔‘
دو بھائیوں میں ایک حیدر نے اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ایک دلکش لمحہ تھا۔ فٹبال چھت اور شیشے سے گزر کر سیدھا میز پر جا گرا۔ یہ ایک عمدہ تحفہ ہے۔ سچ یہ ہے کہ گول پوسٹ کے بجائے یہ فٹبال میرے گھر میں آ گرا۔‘
اخبار نے رپورٹ کیا کہ حیدر اور حمزہ یہ فٹبال کسی بھی قیمت پر فروخت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ان کے ساتھ کئی شائقین نے اس حوالے سے رابطہ بھی کیا ہے۔‘
فٹبال حاصل کرنے والے عراقی بھائیوں کا کہنا ہے کہ ’ہم اسے ایک ہزار، دو ہزار بلکہ تین ہزار یورو میں بھی فروخت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔‘
’پیسہ ہمارے لیے اہم نہیں ہے۔ یہ ایک انمول تحفہ ہے۔ اس کے لیے ہم فیڈرکو والوردی کے شکرگزار ہیں اور یہ ہمارے پاس ایک خوب صورت یادگار کے طور پر رہے گا۔‘  

شیئر: