Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاتون پارٹنر پر حملے کے 21 سال بعد برطانوی شہری کو سزا

جیکولین کرک کو ان کے پارٹنر نے پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی (فائل فوٹو: اے پی)
برطانیہ کی ایک عدالت نے خاتون پارٹنر پر حملے کے 21 سال بعد مجرم کو سزا سنا دی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو مغربی انگلینڈ کی برسٹل کراؤن عدالت کے جج نے مجرم سٹیون کریگ کو کم از کم 15 سال قید کی سزا دی۔
برطانوی شہری سٹیون کریگ نے 21 سال پہلے اپنی پارٹنر جیکولین کرک پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی جس سے آنے والے زخم سال 2019 میں ان کی موت کا سبب بنے۔
اپریل 1998 میں 58 سالہ سٹیون کریگ نے اپنی پارٹنر پر پیٹرول چھڑک کر انہیں آگ لگائی تھی۔ اسی سال جسمانی نقصان اور حملے کے ارادے کے جرم میں انہیں 15 سال قید کی سزا ہوئی جو وہ کاٹ چکے ہیں۔
سال 2019 میں جیکولین کرک کی موت واقع ہوگئی جس کی بنیادی وجہ جلنے کے حادثے میں آنے والے زخم بتائے گئے۔
61 سالہ جیکولین کرک کی موت کے دو سال بعد ان کے پارٹنر پر قتل کا الزام عائد کیا گیا جبکہ گذشتہ ماہ جیوری نے متفقہ فیصلے میں سٹیون کریگ کو سزا سنائی تھی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ جیکولین کرک کا 35 فیصد جسم جل گیا تھا جس سے آنے والے زخم 20 سال بعد بھی ان کی موت کی وجہ بنے۔
حادثے کے بعد جیکولین کو نو ماہ ہسپتال میں گزارنا پڑے اور ان کے 14 آپریشنز ہوئے۔
ڈاکٹر بھی حیران تھے کہ اتنے شدید زخم آنے کے بعد بھی جیکولین اتنا طویل عرصہ کیسے زندہ رہیں۔ حملے کے وقت جیکولین کی عمر 41 سال تھیں۔
ان کی بیٹی نے بتایا کہ جیکولین نے اپنی زندگی میں ہی دونوں بچوں کی شادی دیکھی اور بعد میں نانی بھی بنیں۔
’ہمیں (ڈاکٹروں) نے بتایا تھا کہ وہ 10 سال سے زیادہ عرصہ زندہ نہیں رہیں گی تو ہم نے اس وقت کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔‘
اگست 2019 میں جیکولین کو پیٹ کی سوجن کی شکایت پر ہسپتال لے جایا گیا لیکن اگلے دن ہی ان کی موت واقع ہو گئی۔
ان کے پارٹنر سٹیون کریگ نے حملے کے الزامات کو تسلیم کیا ہے تاہم موت کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا۔

شیئر: