Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لندن میں بیٹھ کر فیصلہ ہو رہا ہے کہ آرمی چیف کون ہوگا: عمران خان

پاکستان تحریک انصاف نے لانگ مارچ کا آغاز 25 اکتوبر کو لاہور سے کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ’لندن میں ایک تماشا ہورہا ہے, تین چار دن سے وزیراعظم بھی گیا ہوا اور وہاں جا کر فیصلہ ہو رہا ہے کہ اگلا آرمی چیف کون ہوگا۔‘
سنیچر کو لالہ موسیٰ میں لانگ مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’نیشنل سکیورٹی کے سب سے اہم عہدے کا فیصلہ لندن میں ہو رہا ہے۔ فیصلہ وہ کر رہا ہے جو جھوٹ بول کر ملک سے باہر گیا اور ان کے بیٹے جو احتساب سے ڈر کر باہر گئے اور وہ کہتے ہیں ہم پاکستان کے شہری ہی نہیں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ملک کے چوروں کا ٹبر ملک کے مستقبل کا فیصلہ کر رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ’میں نے کبھی آرمی چیف کا معاملہ متنازع نہیں کیا، میں کہتا ہوں کہ میرٹ پر آرمی چیف کی تعیناتی ہونی چاہیے۔‘
وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’برطانیہ کی عدالت نے شہباز شریف کو بلا لیا ہے اسے سمجھ نہیں آرہی کہ وہ کہاں پھنس گیا ہے۔ شہباز شریف کو اب برطانیہ کی عدالت میں جواب دینا ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جب تک ملک کے اندر عدل و انصاف نہیں ہے، قانون کی حکمرانی نہیں ہے وہ معاشرہ خوشحال نہیں ہوسکتا۔‘
خیال رہے کہ جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز ہوا تھا۔ مارچ اسی جگہ سے شروع کیا گیا جہاں تین نومبر کو وزیر آباد میں کنٹینر کے شرکا پر فائرنگ کی گئی تھی۔
مارچ کی حکمت عملی میں تبدیلی کرتے ہوئے تحریک انصاف نے ٹوبہ ٹیک سنگھ سے بھی مارچ کا اعلان کیا تھا۔
سنیچر کو وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور حکومتِ پنجاب کی ترجمان مسرت جمشید چیمہ نے ٹویٹ کیا کہ گزشتہ روز لالہ موسیٰ میں آخری پڑاؤ تھا اور وہیں سے دوبارہ آغاز ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر کی قیادت میں جھنگ سے مارچ کیا جا رہا ہے۔
مسرت چیمہ کے مطابق سینیئر رہنماؤں کی قیادت میں ملک کے مختلف علاقوں سے قافلے نکل رہے ہیں اور اب ایک ساتھ راولپنڈی پہنچیں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی اسد عمر کی تصاویر شیئر کی گئی ہیں کہ وہ مارچ کی قیادت کرنے ضلع جھنگ پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے سلطان باہو کے مزار پر بھی حاضری دی۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے لانگ مارچ کے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے آج جھنگ پہنچے ہیں۔ اس کے بعد قافلہ فیصل آباد، جڑانوالہ، چنیوٹ اور دیگر شہروں سے ہوتا ہوا راولپنڈی پہنچے گا۔
جبکہ وزیر آباد سے شروع ہونے والا لانگ مارچ اپنے مقرر کردہ روٹ سے ہوتا ہوا راولپنڈی پہنچے گا۔
اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق حملے کے بعد کنٹینر پر بلٹ پروف شیشے لگا دیے گئے ہیں جبکہ عمران خان کے خطاب کے لیے ویڈیو سکرین کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
وزیراعلٰی پنجاب نے مارچ کے شرکا کی سخت سکیورٹی کی ہدایت کر رکھی ہے۔ وزیراعلٰی آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’لانگ مارچ کے شرکا کو وزیر آباد سے راولپنڈی تک ہر شہر میں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔‘
اس کے علاوہ لانگ مارچ کے روٹ میں آنے والی عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کیے گئے ہیں۔ وزیر آباد سے راولپنڈی تک لانگ مارچ کے روٹ پر 15 ہزار پولیس اہلکار بھی تعینات کیے جائیں گے۔

شیئر: