Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر دفاع کو آرمی چیف کے میرٹ کا کیا علم ہے: جنرل (ر) فیض علی چشتی

جنرل (ر) فیض علی چشتی نے کہا کہ ایکس سروس مینز کا حق ہے کہ وہ سیاست میں حصہ لیں (فوٹو: ٹوئٹر)
لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض علی چشتی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان پر حملہ کسی مارکس مین کا کام تھا۔
95 سالہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض علی چشتی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ’میرا یہ خیال ہے کہ اس حملے کا مقصد ان کو قتل کرنا نہیں بلکہ ڈرانا تھا۔‘
’جب بھی مارکس مین کو ٹارگٹ دیا جاتا ہے اور مقصد ڈرانا ہو تو اسے گھٹنے سے نیچے گولی مارنے کے احکامات دیے جاتے ہیں۔‘ 
ایکس سروس مینز سوسائٹی کے سرپرست اعلیٰ نے کہا کہ ایکس سروس مینز کا حق ہے کہ وہ سیاست میں حصہ لیں۔
اپنی نیوز کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’میں نے پاکستان کو پھلتے پھولتے بھی دیکھا، پاکستان کو ٹوٹتے بھی دیکھا اور اب ملک کو ڈوبتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔‘  
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی، نئے وزیراعظم نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیا۔ عمران خان پارلیمنٹ میں جائیں اور وہاں جا کر عدم اعتماد کی تحریک لائیں اور آگے چلیں۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’آرمی چیف کے میرٹ کا علم وزیر دفاع کو نہیں بلکہ ریٹائر ہونے والے آرمی چیف کو ہی ہوتا ہے۔ تمام جرنیل آرمی چیف بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جن میں انیس بیس کا فرق ہوتا ہے اور وہ فرق آرمی چیف کو ہی بہتر پتہ ہوتا ہے۔‘
’عمران خان کہتے ہیں آرمی چیف میرٹ پر ہونا چاہیے، میرٹ طے کون کرے گا؟ وزیر دفاع کو میرٹ کا کیا علم ہے۔ میرٹ تو یہی ہے کہ ریٹائر ہونے والے آرمی چیف اپنی سفارشات دیں۔‘
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف نے ابھی تک آرمی چیف کا اعلان کیوں نہیں کیا؟ سنا ہے وہ کسی سے مشاورت کر رہے ہیں، وہ سات ماہ سے وزیراعظم ہیں انہیں اپنے جرنیلوں کے بارے علم نہیں؟‘

فیض علی چشتی نے ملک میں مارشل لا لگانے کی امکانات کو رد کیا (فوٹو: اردو نیوز)

خیال رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض علی چشتی 1946 میں رائل برٹش آرمی کا حصہ رہے۔ 1977 میں وہ کور کمانڈر راولپنڈی تھے جب جنرل (ر) ضیا الحق نے ملک میں مارشل لا نافذ کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض علی چشتی کو ضیا الحق کے مارشل لا کے نفاذ میں مرکزی کردار کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ 
لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض علی چشتی سے جب سوال کیا کہ ضیا الحق کے مارشل لا لگانے پر آپ کوئی پچھتاوا ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا  کہ ’1977 میں میں نے نہیں بلکہ فوج نے حکومت پر قبضہ کیا، جس کام کی سزا سزائے موت ہے کیا وہ کم بغیر سوچے سمجھے کریں گے؟‘  
فیض علی چشتی نے ملک میں مارشل لا لگانے کی امکانات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ موجود صورتحال میں ایسا کوئی امکان نظر نہیں آرہا۔
صحافیوں نے ان سے تاریخ سے متعلق سوالات کیے، تاہم قوت سماعت کمزور ہونے کے باعث وہ اکثر سوالات کے جوابات نہ دے سکے۔  

شیئر: