Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئی فوجی قیادت سے توقع ہے سیاسی جماعتوں کے حقوق سلب نہیں کیے جائیں گے: پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف نے جمعرات کو نئی فوج قیادت کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ توقع ہے کہ نئی فوجی قیادت ملک میں آئینی حقوق کی بحالی اور جمہوریت کے استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔
حکومت کی جانب سے جنرل عاصم منیر کو نیا آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کرنے پر پارٹی کی جانب سے  جمعرات کی رات کو جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فوج کے نئے سربراہ کی تقرری کے ضمن میں صدر مملکت کا اعلامیہ سامنے آ چکا ہے۔ ’صدر مملکت نے جنرل ساحر شمشاد مرزر کو چئرمین جوائنٹ چیفس اور جنرل عاصم منیر کو  چیف آف آرمی اسٹاف مقرر کیا ہے۔‘
اعلامیے کے مطابق ’تحریک انصاف کا مؤقف واضع ہے ہم ملک کی سلامتی اور اداروں کے استحکام کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔‘
’گزشتہ آٹھ ماہ کے واقعات نے واضع طور پر ملک میں تفریق پیدا کی۔ ان آٹھ ماہ میں جو اقدامات اٹھائے گئے ان سے ملک اور اداروں کو شدید نقصان پہنچا، پاکستان میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی دیکھنے میں آئی، صحافتی اداروں اور صحافیوں کو شدید دباؤ اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور اس کے سربراہ عمران خان کو دیوار سے لگانے کی کوششوں کے نتیجے میں ملک بدترین سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو گیا اور اس سیاسی عدم استحکام نے ملک میں شدید معاشی بحران کو جنم دیا۔
پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فوج کی نئی قیادت سے ہماری توقع ہے کہ وہ ملک میں آئینی حقوق کی بحالی اور جمہوریت کے استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی اور عوام کو نئے انتخابات کے ذریعے ملک کی نئی قیادت چننے کے حق کو تسلیم کیا جائے گا۔
عوام فوج سے توقع رکھتی ہے کہ ملک کو درپیش بیرونی خطرات کے ساتھ ساتھ اندرونی معاملات پر عوام کی توقعات کے مطابق غیر جانبدارانہ مؤقف اپناتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے سیاسی حقوق سلب نہیں کیے جائیں گے۔ ملک میں جاری بحران کا واحد حل نئے انتخابات ہیں اور اس ضمن میں پاکستان کا درد رکھنے والے تمام اداروں اور شخصیات کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔‘
اس سے قبل لاہور میں پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے صدرِ مملکت عارف علوی اور عمران خان کے درمیان ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدر مملکت اور عمران خان کی ملاقات میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق آئینی، قانونی اور سیاسی امور زیر بحث آئے۔
فواد چوہدری کے مطابق’عمران خان اور صدر عارف علوی نے تمام پہلوؤں سے اس تقرری کا احاطہ کیا۔‘
واضح رہے کہ آج (جمعرات کو) وزیراعظم نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس سلسلے میں صدر پاکستان کو سمری ارسال کی گئی جس نے اس کی منظوری دے دی تھی۔

شیئر: