Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیپیٹل ہِل حملہ کیس، ملیشیا گروپ کے دو ارکان ’بغاوت کے مجرم‘ قرار

دوسرے مجرم 53 سالہ کیلی میگس بھی مذکورہ ملیشیا گروپ کے فلوریڈا چیپٹر کے سربراہ ہیں (فائل فوٹو: اے پی )
امریکہ کی ایک عدالت نے دائیں بازو کے ’اوتھ کیپر ملیشیا گروپ‘ کے بانی سٹیورٹ رووڈز کو کیپیٹل ہِل پر حملے کے کیس میں بغاوت کی سازش کا مجرم قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کو ہونے والی یہ پیش رفت امریکہ کے محکمہ انصاف کی اہم کامیابی ہے۔
سیٹورٹ روڈز ییل لا اسکول سے تعلیم یافتہ سابق آرمی پیرا ٹروپر ہیں۔ ان پر استغاثہ نے آٹھ ہفتوں کے ٹرائل کی سماعت کے دوران الزام لگایا کہ انہوں نے صدر جو بائیڈن کی ٹرمپ کے خلاف انتخابی فتح کی تصدیق سے کانگریس کو روکنے کے لیے طاقت کے استعمال کی سازش میں مدد کی۔
خیال رہے کہ سیٹورٹ روڈز 6 جنوری 2021 کے امریکی کیپیٹل میں ہونے والے ہنگاموں کے پانچ نمایاں کرداروں میں سے ایک ہیں۔
ان کے علاوہ ایک اور شخص کیلی میگس کو بھی بغاوت کی سازش کا قصوروار قرار دیا گیا جب کہ دیگر تین افراد کینتھ ہیریلسن، جیسیکا واٹکنز اور تھامس کالڈویل کو اس الزام سے بری کر دیا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق 53 سالہ کیلی میگس بھی مذکورہ ملیشیا گروپ کے فلوریڈا چیپٹر کے سربراہ ہیں۔
اس مقدمے کی کارروائی کی سربراہی امریکی ڈسٹرکٹ جج امیت مہتا نے کی۔
سیٹورٹ روڈز اپنی ایک آنکھ پر آئی پیچ پہنتے ہیں کیونکہ وہ غلطی سے اپنی ہی گولی کا نشانہ بن کر آنکھ کھو بیٹھے تھے۔
ان کا شمار کیپٹل ہل حملے کے 900 میں سے سب سے نمایاں کرداروں میں ہوتا ہے۔
سٹیورٹ روڈز نے 2009 میں ملیشا گروپ ’اوتھ کیپرز‘ کی بنیاد رکھی۔ اس گروپ کے ارکان میں موجودہ اور ریٹائرڈ امریکی فوجی اہلکار، قانون نافذ کرنے والے افسران اور فرسٹ ایڈ فراہم کرنے والے افراد شامل ہیں۔
اس گروپ کے ارکان کو امریکہ میں ہونے والے مظاہروں اور سیاسی تقریبات میں اکثر بھاری ہتھیاروں سے لیس دیکھا گیا ہے۔

شیئر: