Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گیس ہے یا سردی، قیمت بڑھتی ہی جا رہی ہے‘

گیس کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے (فائل فوٹو)
پاکستان میں سردیوں کی آمد کے ساتھ گھریلو اور تجارتی صارفین کو درکار گیس کا غائب ہو جانا اور اس کی قیمتوں میں اضافہ اب کوئی نئی بات تو نہیں رہا، البتہ حالیہ مہنگائی کی لہر میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو یہ سوشل ٹائم لائنز پر شکوے کا موقع بن گیا۔
رواں ماہ دسمبر کے لیے آئل اینڈ گیس اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی کے نئے نرخوں کا اعلان کیا ہے جس کے تحت گھریلو سلنڈر 139 روپے اور کمرشل سلنڈرکی قیمت 535 روپے بڑھائی گئی ہے۔
مختلف سوشل میڈیا صارفین نے اس پیشرفت کو مہنگائی کی موجودہ لہر میں انتہائی تکلیف دہ قرار دیا تو کئی ایسے بھی تھے جو گزشتہ روز وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے اسے ’اعلان اور عمل میں تضاد‘ قرار دیتے رہے۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے یکم سے 15 دسمبر کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی موجودہ قیمتیں برقرار رہیں گی، البتہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کا تیل عام افراد استعمال کرتے ہیں اس لیے وزیراعظم کی ہدایت پر ان کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔‘
ٹویپس نے وزیرخزانہ کی پریس کانفرنس کے تناظر میں کیے گئے تبصروں میں لکھا کہ ایل پی جی گیس بھی وہ عام افراد استعمال کرتے ہیں جنہیں گھروں پر یا تو گیس میسر نہیں ہے یا پھر ان کے پاس اکیسویں صدی میں بھی اب تک گیس کنکشن ہی موجود نہیں ہیں۔
علیم ملک نے حکومت کو ’مہنگائی سرکاری‘ پکارا تو ایل پی جی کی اضافہ شدہ قیمتیں بھی شیئر کیں۔

گیس کی قیمتوں میں اضافے پر طنز کرتے ہوئے عبداللہ حسن نے لکھا کہ ’گیس ہے یا سردی، گزرتے وقت کے ساتھ قیمتیں بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔‘
کئی افراد نے ایل پی جی کی ڈسٹری بیوشن اور ملک کے دوردراز علاقوں میں قیمتوں کے تعین کو موضوع بناتے ہوئے شکوہ کیا کہ جن مقامات سے گزر کر آگے جاتی ہے وہاں مہنگی ہے اور دیگر مقامات پر سستی۔

شاذر ویوز کے ہینڈل سے کیے گئے تبصرے میں شکایت کی گئی کہ ’سردیاں آتی ہیں تو گیس مہنگی، گرمیاں آتی ہیں تو بجلی مہنگی۔‘

جمعرات کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی کی نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے، جس کے مطابق ایل پی جی کی نئی قیمت 215 روپے 95 پیسے فی کلو گرام مقرر کی گئی ہے۔
اوگرا کے مطابق کے بعد سرکاری پیداواری قیمت میں 10077 روپے فی میٹرک ٹن اضافہ ہوا جس کے بعد پیداواری قیمت 134832 کی جگہ 144909 روپے، ایل پی جی 204 روپے فی کلو کی جگہ 216 روپے  گھریلو سلنڈر 2409 روپے کی جگہ 2548 روپے اور کمرشل سلنڈر 9269 روپے کی جگہ 9804 روپے میں دستیاب ہوگا۔

شیئر: