Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملتان ٹیسٹ: پاکستان ٹیم کے پاس متبادل بولنگ آپشنز کیا ہیں؟

شاہین آفریدی کی عدم دستیابی کے بعد حارث رؤف کو ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کروایا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا دوسرا میچ ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں نو دسمبر سے شروع ہوگا۔ ملتان کرکٹ سٹیڈیم تقریبا 16 سال بعد کسی ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرے گا۔
پنڈی ٹیسٹ میں تاریخی فتح حاصل کرنے کے بعد انگلینڈ کی نظریں اب دوسرے ٹیسٹ پر جمی ہوئی ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان کو ناتجربہ کار بولنگ لائن کی مشکلات سے دوچار ہے۔
حارث رؤف کی انجری کے بعد اب ٹیم انتظامیہ دستیاب بولنگ لائن پر غور کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی جانب سے چار کھلاڑیوں نے ڈیبیو کیا تھا۔ پاکستان کی بولنگ میں سب سے تجربہ کار گیند باز 19 سالہ نسیم شاہ تھے۔
پاکستان کے پاس کون سے آپشنز موجود ہیں؟
شاہین شاہ آفریدی کی عدم دستیابی کے بعد پاکستان نے حارث رؤف کو ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کروایا تاہم پہلے ٹیسٹ میچ میں فیلڈنگ کے دوران انجری کا شکار ہونے کے باعث حارث روف انگلینڈ کے خلاف سیریز سے باہر ہو گئے ہیں۔
ٹیم انتظامیہ سکواڈ میں موجود فاسٹ بولر کے محدود بولنگ آپشنز سمیت دیگر آپشنز کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔

انجری کا شکار ہونے کے باعث حارث روف انگلینڈ کے خلاف سیریز سے باہر ہو گئے (فوٹو: اے ایف پی)

موجودہ سکواڈ میں سب سے تجربہ کار بالر فہیم اشرف ہیں تاہم وہ ایک لمبے عرصے سے ٹیم سے باہر رہے ہیں۔ فہیم اشرف کو سکواڈ میں بطور آل راؤنڈر شامل کیا گیا ہے، تاہم پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں ایک ایسے تیز رفتار گیند باز کی ضرورت ہے جو انگلینڈ کے بلے بازوں کو مشکل میں ڈال سکے۔ ملتان کی پِچ کو دیکھتے ہوئے فہیم اشرف ٹیم کی ضرورت اور حارث رؤف کی کمی کو پورا کرنا مشکل ہوگا۔

وسیم جونیئر

سکواڈ میں موجود محمد وسیم جونیئر حارث رؤف کے متبادل بولر کے طور پر سامنے آئے ہیں لیکن ناتجربہ کاری ان کی سیلکشن میں آڑے آ سکتی ہے۔ پاکستان کی بالنگ لائن پہلے سے ہی ناتحربہ کار بولرز سے بھری پڑی ہے اس لیے ٹیم انتظامیہ وسیم جونئیر کو ٹیسٹ ڈیبیو کروانے میں بھی ہچکچاہٹ کا شکار نظر آرہی ہے۔
محمد عباس
پاکستان ٹیسٹ ٹیم کی بولنگ لائن کو ایک لمبے عرصے تک سہارا فراہم کرنے والے محمد عباس پر ایک بار پھر نظریں جمی ہوئی ہیں۔ محمد عباس نے حالیہ قائداعظم ٹرافی میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا تاہم ان کی گیند بازی کا انحصار پِچ سے ملنے والی مدد پر بھی رہا ہے۔ اس لیے ملتان کی پچ پر محمد عباس پاکستان ٹیم کی ضرورت کو کس حد تک پورا کرسکیں گے اس پر سوالیہ نشان موجود ہے۔

حسن علی

حسن علی پاکستان کے سکواڈ میں تو موجود نہیں ہیں لیکن دستیاب گیند بازوں کے تجربے کو دیکھتے ہوئے قومی امکان ہے کہ حسن علی ایک بار پھر ٹیسٹ میچ میں اپنا کم بیک کریں۔ حسن علی کا تحربہ اور رفتار ان کے کم بیک میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

حسن علی کا تحربہ اور رفتار ان کے کم بیک میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے (فوٹو: کرک انفو)

میر حمزہ
پاکستان کے دستیاب آپشنز کو اگر دیکھا جائے تو میر حمزہ بھی پاکستان ٹیم میں کم بیک کرنے کے ایک امیدوار کے طور پر سامنے آتے ہیں لیکن بولنگ لائن میں موجود ناتجربہ کاری کے باعث ان کی سیلیکشن کے امکانات کم ہی نظر آرہے ہیں۔
ابرار احمد
ملتان ٹیسٹ میں پاکستاب دو فاسٹ بولرز اور دو سپنرز کے ساتھ بھی میدان میں اُتر سکتا ہے۔ ایسا اس صورت میں ہی ہوگا حب ملتان کی پچ کو سپن گیند بازوں کے لیے ساز گار بنایا جائے۔
سپن کنڈیشنز میں پاکستان ابرار احمد اور زاہد محمود دونوں سپنرز کے ساتھ میدان میں اُتر سکتا ہے۔ ایسی صورت میں بھی پاکستان کو گیند بازی میں ناتجربہ کاری کے مسائل کا سامنا رہے گا۔

شیئر: