Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ ہائیکورٹ نے اعظم سواتی کی مزید مقدمات میں گرفتاری روک دی

عدالت نے آئی جی سندھ کو تمام ایف آئی آرز کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ (فوٹو: سندھ ہائیکورٹ)
سندھ ہائیکورٹ نے ’متنازع ٹویٹس‘ کے کیس میں سینیٹر اعظم سواتی کی مزید مقدمات میں گرفتار روک دی ہے۔
پیر کو سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس کریم خان آغا کی سربراہی میں سماعت ہوئی۔
سندھ میں گرفتاری کے خلاف سینیٹر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی نے فوری سماعت کی استدعا کی تھی۔
اعظم سواتی سے متعلق دو مقدمات پر عدالت نے کارروائی کی ہے۔
دوران سماعت عدالت نے پراسکیوٹر جنرل سے سوال کیا کہ ’آپ بتائیں ایک ہی واقعہ کی اتنی ایف آرز کیسے کاٹی گئیں؟‘
عدالت نے کہا کہ ’سینیٹر اعظم سواتی کی کسٹڈی رکھنی ہے تو اسلام آباد میں رکھی جائے۔‘
دوران سماعت عدالت نے آئی جی سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر تمام مقدمات کی وضاحت پیش نہیں کی گئی تو آپ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو تمام ایف آئی آرز کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اعظم سواتی پر کراچی کے تین تھانوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ یہ مقدمات اورنگی ٹاؤن، درخشاں اور کلفٹن کے تھانوں میں درج کیے گئے ہیں۔
کیس کی سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
سینیٹر اعظم سواتی کو گزشتہ ماہ 13 اکتوبر کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کیا تھا۔
خیال رہے پچھلے ہفتے بلوچستان ہائیکورٹ نے بھی سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف صوبے میں مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

شیئر: