Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کیس قانون کے مطابق دیکھیں گے‘، اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو پر سپریم کورٹ کا نوٹس

اعظم سواتی نے عدالت میں موقف اپنایا کہ ’ویڈیو کا ایک حصہ بالکل درست ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مبینہ ویڈیو کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ’عدالت اس معاملے میں محتاط ہے، کیس کو قانون کے مطابق دیکھیں گے۔‘
پیر کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران  پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
اعظم سواتی نے سپریم کورٹ میں موقف اپنایا کہ ’جو ویڈیو منظر عام پر آئی ہے اس کا ایک حصہ بالکل درست ہے۔ میاں بیوی کی نجی زندگی کو متاثر کیا گیا ہے۔‘
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے اعظم سواتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ آپ کے ساتھ جو ہوا بہت درد ناک ہے، کیس ایچ آر سیل میں ہے۔ ‘
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ’پتہ نہیں یہ کس نے کیا ہے، آج کل سچ کو تلاش کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے۔ سچ جھوٹ کی کئی تہوں میں چھپا ہوتا ہے۔‘
اعظم سواتی نے سوال کیا کہ ’کیا میں مبینہ ویڈیو آپ ججزکے علاوہ کسی کو دِکھا سکتا ہوں؟‘ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ’پیمرا اور پی ٹی اے کو مبینہ ویڈیو ہٹانے کا حکم دے دیتے ہیں۔‘
سینیٹر اعظم سواتی نے شُبہ ظاہر کیا کہ ’ہوسکتا ہے جو ویڈیو ہٹائی جائے وہ ویڈیو نہ ہو جو مجھے بھیجی گئی۔‘
دوران سماعت چیف جسٹس نے ارشد شریف قتل کیس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ارشد شریف کے قتل پر ان کی والدہ کے خط پربھی ایچ آر سیل تحقیق کررہا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ’ قتل پرفیکٹ فائنڈنگ کمیشن کی رپورٹ کو دیکھیں گے، تحقیقاتی کمیشن معاملے کی تحقیق کے لیے کینیا گیا تھا، اس کمیشن سے رپورٹ منگوا رہے ہیں۔‘
چیف جسٹس نے مزید بتایا کہ ’سپریم کورٹ خود تحقیقات نہیں کرسکتی، پہلے مواد آجائے پھر معاونت میں آسانی ہوگی۔‘
یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف نے  سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے جوڈیشل لاجز کوئٹہ میں قیام کے دعوے کو مسترد کیا تھا۔
اتوار کو سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ وضاحت میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل لاجز میں صرف موجودہ اور ریٹائرڈ ججز قیام کر سکتے ہیں۔
قبل ازیں اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو لیک معاملے کی تحقیقات کے لیے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 14 رکنی خصوصی کمیٹی تشکیل دی۔ 

شیئر: