Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملتان ٹیسٹ میں سعود شکیل کو’غلط‘ آؤٹ دینے والے امپائر جوئل ولسن کون ہیں؟

امپائر جوئل ولسن نے کیچ کی جھلکیاں دیکھنے کے بعد اسے آؤٹ قرار دے دیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
انگلینڈ نے پاکستان کو تین ٹیسٹ میچز کے دوسرے میچ میں 26 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے۔
ملتان ٹیسٹ کے چوتھے دن پاکستان ٹیم کو جیت کے لیے 157 رنز درکار تھے جبکہ انگلینڈ کو چھ وکٹوں کی ضرورت تھی۔
میچ جیتنے کے لیے پاکستان کو فیورٹ قرار دیا جارہا تھا لیکن بائیں ہاتھ کے بیٹر سعود شکیل کے متنازع طریقے سے آؤٹ دیے جانے کے بعد کھیل کا پانسہ پلٹ گیا اور انگلینڈ نے پاکستان کی بقیہ تمام وکٹیں حاصل کرلیں۔
سعود شکیل 94 رنز پر کھیل رہے تھے کہ انگلش فاسٹ بولر مارک وُڈ کی گیند پر لیگ سائڈ پر شاٹ مارنے کی کوشش میں ایج دے بیٹھے جو کہ وکٹوں کے پیچھے کھڑے اولی پوپ نے پکڑ لیا۔
تاہم یہ لگا کہ گیند وکٹ کیپر کے دستانوں سے نکل کر زمین پر لگی ہے۔
امپائر علیم ڈار نے تھرڈ امپائر جوئل ولسن کی طرف فیصلہ بھیجا تاہم خود سافٹ سگنل آؤٹ دیا۔
امپائر جوئل ولسن نے کیچ کی جھلکیاں دیکھنے کے بعد اسے آؤٹ قرار دے دیا تاہم گیند کو زمین پر لگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
امپائر جوئل ولسن کے اس فیصلے بعد ان پر کرکٹ حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے۔

امپائر جوئل ولسن کون ہیں؟

آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل امپائر جوئل ولسن ویسٹ انڈین امپائر ہیں جن کا تعلق ٹرنیڈاڈ اینڈ ٹوباگو سے ہے۔
جوئل ولسن نے اپنے امپائرنگ ڈیبیو کا آغاز 2011 میں ویسٹ انڈیز اور انڈیا کے درمیان ون ڈے میچ سے کیا۔
جوئل ولسن اب تک 46 ٹیسٹ میچز، 113 ون ڈے اور 59 ٹی20 میچز میں امپائرنگ کے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔
ملتان ٹیسٹ میں سعود شکیل کا متنازع فیصلہ کوئی پہلا موقع نہیں کہ امپائر جوئل ولسن نے غلط فیصلہ دیا ہو۔
سنہ 2019 میں ہونے والی ایشز سیریز میں جوئل ولسن نے آٹھ غلط فیصلے دیے تھے جس میں ہیڈنگلے ٹیسٹ میں بین سٹوکس کا ایل بی ڈبلیو کا فیصلہ بھی شامل ہے جس کی باعث آسٹریلیا کو میچ میں شکست ہوگئی تھی۔
اس فیصلے کو آسٹریلین چینل فاکس سپورٹس نے 'سانحہ' قرار دیا تھا۔
 
دوسری جانب یہ ملتان ٹیسٹ پھر کوئی پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی ویسٹ انڈین امپائر نے غلط فیصلے دیے ہوں۔
اس سے پہلے 2000 میں انٹیگا میں کھیلے گئے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے ٹیسٹ میچ میں بھی ویسٹ انڈین امپائر بِلی ڈاکٹروو نے ویسٹ انڈیز کے حق میں فیصلے دیے تھے جس پر آج تک پاکستانی شائقین احتجاج کرتے ہیں جبکہ 2008 میں انڈیا اور آسٹریلیا کے درمیان سڈنی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈین امپائر سٹیو بکنر نے انڈیا کے خلاف متنازع فیصلے دیے تھے جس کے باعث اس ٹیسٹ میچ کو تاریخ کا متنازع ترین ٹیسٹ بھی کہا جاتا ہے۔

شیئر: