Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں خاتون کا پڑوسن کے خلاف 60 ہزار درہم ہرجانے کا دعوی

پڑوسن میرے فلیٹ کے سامنے والے حصے کی صفائی کےلیے کلورکس استعمال کرتی ہے (فوٹو الامارات الیوم)
متحدہ عرب امارات کی ریاست العین میں ایک خاتون نے اپنی پڑوسن کے خلاف 60 ہزار درہم ہرجانے کا دعوی پرائمری کورٹ میں دائرکیا ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق متحدہ عرب امارات کے میڈیا میں اس دعوے کی خبر آنے پر اپنی نوعیت کا منفرد کیس ہونے کی وجہ سے لوگ اس میں دلچسپی لینے لگے۔
خاتون کا کہنا ہے کہ ’اس کی پڑوسن میرے فلیٹ کے سامنے والے حصے کی صفائی کےلیے کلورکس استعمال کرتی ہے۔ اس سے مجھے ذہنی اور جسمانی تکلیف پہنچ رہی ہے۔ سینے اور گلے میں خراش اور گھٹن محسوس ہونے لگی ہے‘۔
مدعی خاتون نے اپنے کیس کو مضبوط کرنے کے لیے میڈیکل رپورٹ بھی پیش کی۔ اس نے پڑوسن کے خلاف شکایت نامے کی فوٹو کاپی بھی منسلک کی اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ پڑوسن کو کلورکس کے استعمال سے روکنے کی وہ ہر ممکن کوشش کرچکی ہے مگر کوئی کوشش موثر ثابت نہیں ہوئی‘۔
خاتون نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ’ اسے جو جسمانی  اور ذہنی نقصان پہنچا ہے اس کی تلافی کے لیے اسے پڑوس سے 60 ہزار درہم دلوائے جائیں‘۔
خاتون کی پڑوسن نے دعوے کو مسترد کردیا اور کہا کہ الزامات میں  کوئی حقیقت نہیں ہے۔
بعد ازاں عدالت نے 60 ہزار درہم کے مطالبے کو یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ کسی بھی عمل سے نقصان کا معاوضہ اس صورت میں دلایا جاتا ہے جب یہ ثابت کردیا جائے کہ پہنچنے والے نقصان  کا ذمہ دار فریق ثانی ہے۔ نقصان نیز اس کے ذمے  دار کے درمیان باقاعدہ رشتہ ثابت کردیا جائے جبکہ یہاں ایسا کچھ  نہیں ہے۔
 
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: