Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لکی مروت میں پولیس سٹیشن پر حملے میں چار اہلکار ہلاک، چار زخمی

خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافے کے خلاف احتجاج بھی ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں عسکریت پسندوں کی جانب سے ایک پولیس سٹیشن پر حملے میں چار پولیس اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوگئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کی پولیس کے مطابق یہ واقعہ تھانہ برگئی میں رات گئے پیش آیا۔
پولیس اور دہشتگردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم عسکریت فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔
پولیس کے مطابق علاقے میں عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ضلع خیبر کے علاقے نالہ کے قریب ایک چیک پوسٹ پر دستی بم حملے میں ایف سی کا ایک اہلکار زخمی ہوا ہے۔
بلال بھٹو زرداری نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں پر حملے تشویشناک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردوں کا پیچھا کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘
لکی مروت کے اسی علاقے میں گزشتہ روز دو افراد کو ذبح کرکے قتل کیا گیا تھا۔
گزشتہ مہینے بھی 6 پولیس اہلکاروں کو تھانہ ڈاڈیوالہ کی حدود میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
گزشتہ ایک ماہ کے دوران قبائلی اضلاع میں دہشت گردی کے درجنوں واقعات پیش آئے جن میں سکیورٹی فورسز اور پولیس سمیت کئی شہری ہلاک ہوئے۔ 
ان اضلاع میں جنوبی و شمالی وزیرستان، ڈی آئی خان اور لکی مروت شامل ہیں۔ ان علاقوں میں دہشت گردی کے ساتھ مختلف شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ بھی کی گئی ہے۔

شیئر: