Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امید ہے ن لیگ انتخابات سے بھاگنے کے لیے الیکشن کمیشن کا سہارا نہیں لے گی‘

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ’ڈر ہے کہ پارٹنرز کی مدد سے ن لیگ عوامی عدالت سے بھی مفرور نہ ہو جائے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر فواد چودھری نے کہا ہے کہ ’امید ہے ن لیگ اب انتخابات سے بھاگنے کے لیے خود یا اپنی سبسڈری الیکشن کمیشن کا استعمال نہیں کرے گی۔‘
اتوار کے روز ایک ٹوئٹر بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’ڈر یہ ہے کہ اپنے پارٹنرز کی مدد سے ن لیگ عوام کی عدالت سے بھی مفرور نہ ہو جائے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اُن کا پیچھا کیا جائے گا، جمہوریت میں عوام کو حتمی فیصلوں کا اختیار ہے اور اس حق کو تسلیم کیا جائے۔‘
اس سے قبل ایک اور ٹویٹ میں تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’پی ڈی ایم کو اسمبلیاں توڑنے کے فیصلے کو خوش آمدید کہنا چاہیے۔‘
’نواز شریف کو واپس بلائیں اور الیکشن مہم ترتیب دیں، جس گھبراہٹ اور سراسیمگی کا اظہار پی ڈی ایم کے ترجمان کر رہے ہیں اس سے تو لگتا ہے کہ وہ عوام سے شدید خوفزدہ ہیں۔‘
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سنیچر کو اعلان کیا تھا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ جمعے کو دونوں اسمبلیاں تحلیل کر دیں۔‘
انہوں نے یہ اعلان لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک میں وزیراعلٰی پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان کے ہمراہ ر ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا تھا۔
لبرٹی چوک میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’ان کی جماعت سپیکر قومی اسمبلی سے کہے گی کہ ان کے ارکان کے استعفے قبول کیے جائیں۔‘

فواد چودھری کہتے ہیں کہ پی ڈی ایم کو اسمبلیاں توڑنے کے فیصلے کو خوش آمدید کہنا چاہیے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد ہم الیکشنز کی تیاری کریں گے، اس کے بعد غالباً ہماری 123 قومی اسمبلی کی نشستیں ہیں، ہم وہاں جا کر سپیکر کے سامنے کھڑے ہو کر کہیں گے کہ ہمارے استعفے قبول کرو۔‘
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ ’میں اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد صوبوں میں فوری انتخابات کے حق میں ہوں تاہم اس حوالے سے پارٹی میں دوسرا موقف بھی موجود ہے۔‘
وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ’صوبوں میں فوری الیکشن میں جایا جائے یا نہیں، اس حوالے سے حتمی فیصلہ نواز شریف کا ہی ہوگا۔‘

شیئر: