Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’لڑکوں کی ٹیم‘ سے نیشنل سکواڈ تک، سعود شکیل کا کامیاب سفر

کراچی ٹیسٹ میں سعود شکیل نے کیریئر کی پہلی ٹیسٹ سنچری سکور کی ہے (فوٹو: پی سی بی، ٹوئٹر)
نیوزی لینڈ کے خلاف کراچی میں جاری دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل نے اپنے ٹیست کیریئر کی پہلی سنچری بنا لی ہے۔
سنہ 1995 میں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پیدا ہونے والے سعود شکیل 2014 کے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے۔ یہ وہی ورلڈ کپ تھا جس میں پاکستان انڈر 19 ٹیم ایونٹ کے فائنل میں پہنچی تھی۔
سعود شکیل اس کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتے رہے تاہم انہیں 2021 میں جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے ٹیسٹ سکواڈ میں کیا گیا لیکن وہ کوئی میچ نہ کھیل سکے۔
27 سالہ نوجوان بیٹر نے 2021 میں کارڈف میں انگلینڈ کے خلاف اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا، وہ قومی ٹیم کی جانب سے اب تک پانچ ون ڈے میچز کھیل چکے ہیں۔  
سعود شکیل نے تقریبا ایک ماہ قبل دسمبر میں انگلینڈ کے خلاف اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا جس کے بعد وہ اب تک پاکستان ٹیم کی جانب سے پانچ ٹیسٹ میچز کھیل چکے ہیں، ان میں پانچ ففٹی اننگز بھی شامل ہیں۔
فرسٹ کلاس کیریئر میں بھی سعود شکیل کی کارکردگی ایسی ہے کہ نظرانداز نہ کی جا سکے۔ 2015 میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کے بعد سے انہوں نے 61 میچز میں 15 سنچری اور 23 ففٹیز کے ساتھ 53 کی اوسط سے 4616 رنز بنائے۔
سعود شکیل نے بدھ کو اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری سکور کی تو سوشل ٹائم لائنز نے بھی انہیں خوب سراہا۔
مظہر ارشد نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 'سعود شکیل کے ٹیسٹ کیریئر کا شاندار آغاز ہے، انہوں نے ابھی تک تمام میچز میں ففٹی بنائی ہے، پانچ میچوں میں 74 کی اوسط کے ساتھ 524 رنز ہیں۔'

 
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹویٹ میں کہا کہ 'یہ ٹیسٹ میں پہلی سنچری کی خوشی ہے۔'

اینی شاوے نے لکھا کہ 'سعود شکیل بہت متاثر کن کرکٹر ہیں، انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں اچھا کھیلتا دیکھ کر بہت انجوائے کیا ہے۔'
سعود شکیل کی بیٹنگ سے متعلق گفتگو کے دوران کچھ صارفین نے یہ توجہ بھی دلائی کہ پاکستانی بلے بازوں کو وکٹ پر رہتے ہوئے گیندیں زیادہ کرنے کی عادت ترک کرنی چاہیے۔

ندا یاسر نے لکھا کہ سعود شکیل آج ہی نہیں بلکہ اس وقت سے اچھا کھیل رہے ہیں جب وہ لڑکوں کی ٹیم یعنی انڈر 19 کا حصہ تھے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اس سے قبل کھیلا گیا پہلا ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا تھا۔

شیئر: