Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ کے حکم پر اسرائیلی وزیراعظم نے اہم وزیر کو برطرف کر دیا

شاس پارٹی کے رہنما آریہ درعی کو رشوت لینے پر سزا ہو چکی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے سپریم کورٹ کے حکم پر سینیئر وزیر کو برطرف کر دیا ہے جس سے کابینہ کو شدید دھچکا لگا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو انتہائی دکھ کے ساتھ اور مجبوری میں آریہ درعی کو وزیر کے عہدے سے ہٹا رہے ہیں۔
یکم نومبر کو ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت ’شاس‘ کے رہنما آریہ درعی کو داخلہ اور صحت کی وزارت کا قلمدان سونپا گیا تھا۔
بدھ کو سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا کہ گزشتہ سال آریہ درعی کو  ٹیکس چوری کے کیس میں سزا ہوئی تھی لہٰذا انہیں وزیر کے عہدے سے ہٹایا جائے۔
سزا کے طور پر آریہ درعی کو 50 ہزار ڈالر کا جرمانہ ہوا تھا اور انہیں پارلیمان میں سیٹ بھی چھوڑنا پڑی تھی تاہم اس کے باوجود انہوں نے نومبر میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لیا۔
گزشتہ ماہ ارکان پارلیمان نے قانون منظور کیا تھا جس کے تحت جرم کی بنیاد پر  سزا پانے والا شخص وزیر مقرر ہو سکتا ہے بشرطیکہ سزائے قید نہ ہوئی ہو۔
وزیراعظم نیتن یاہو نے سپریم کورٹ کے حکم کو عوام کی خواہش کو نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کوئی قانونی طریقہ تلاش کرنے کی کوشش کریں گے جس کے تحت آریہ درعی کو اسرائیل کی ریاست میں اپنا حصہ ڈالنے دیا جا سکے۔
آریہ درعی دہائیوں پر محیط سیاسی کیریئر کے دوران کئی مرتبہ وزیر کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں۔
سال 2000 میں رشوت لینے پر آریہ درعی کو تین سالہ سزائے قید ہوئی تھی تاہم جیل میں اچھے برتاؤ کی بنیاد پر ان کی سز کم کر دی گئی تھی۔
وزیراعظم نیتن یاہو کو بھی رشوت، دھوکہ دہی اور اعتماد شکنی کے الزامات پر مقدمات کا سامنا ہے۔

شیئر: