Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرویز مشرف کے انتقال پر اظہارِ تعزیت، ’آپ کو یاد رکھیں گے سر‘

پرویز مشرف نے سنہ 1999 میں نواز شریف کی حکومت کا تختہ اُلٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے سابق فوجی حکمران پرویز مشرف طویل علالت کے بعد دبئی کے ایک ہستال میں انتقال کر گئے ہیں۔
اتوار کو وزیراعظم شہبازشریف کے دفتر سے جاری بیان میں پرویز مشرف کی وفات پر اظہار تعزیت کیا گیا۔
وزیراعظم نے سابق صدر پرویز مشرف کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبرجمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ ’مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔‘ 
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی تعزیتی بیان جاری کرتے ہوئے لکھا ’میں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔‘ 
اس سے قبل فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے انتقال پر صدمے اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے اہلخانہ سے تعزیت کی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر اور پرویز مشرف کے سابق اتحادی چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے جاری بیان میں دکھ و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’جنرل مشرف محب وطن، دلیر اور بہادر انسان تھے۔ انہوں نے ہمیشہ ملک کے لیے سوچا اور اختلاف رائے کا احترام کیا۔‘
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے ٹوئٹر پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ’سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے انتقال پر گہرا دکھ اور رنج و غم ہے۔ بیگم صہبا مشرف، بیٹے بلال مشرف اور بیٹی عائلہ مشرف کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ پاکستان آرمی اور ملک کے لیے ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔‘
یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے ٹویٹ میں سابق صدر کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔
امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی کے متحرک رکن رضا بخاری نے پرویز مشرف کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’خیرخواہ، بے باک، بہادر، ہمدرد اور احساس رکھنے والے لیڈر۔ شاندار عہد کا اختتام ہوا۔‘
ٹوئٹر صارف ساجد خان نے پرویز مشرف کے دور اقتدار کی چند ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لکھا ’آپ کو یاد کریں گے سر۔‘
محمد شعیب نامی ٹوئٹر صارف نے سابق صدر کی انڈین صحافیوں کے سوالوں کا جواب دینے کی ایک ویڈیو شیئر کی اور ساتھ لکھا ’پرویز مشرف ایسے انڈینز کا بینڈ بجاتے تھے۔‘
پرویز مشرف نے سنہ 1999 میں نواز شریف کی حکومت کا تختہ اُلٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔  انہوں نے سنہ 2007 میں ملک میں ایمرجنسی نافذ کر کے ججوں کو گھروں میں نظر بند کیا تھا جس پر اُن کے خلاف بعد ازاں آئین سے سنگین غداری کا مقدمہ چلایا گیا۔ 

شیئر: