Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام میں زلزلے کے بعد داعش کے کم از کم 20 قیدی جیل سے فرار

راجو نامی قصبے میں موجود ملٹری پولیس کی جیل میں تقریباً دو ہزار قیدی تھے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
شمال مغربی شام کی جیل کے ذرائع نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ پیر کو تباہ کن زلزلے کے بعد قیدیوں نے بغاوت کر دی اور کم از کم 20 قیدی جیل سے فرار ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق ترکیہ کی سرحد کے قریب راجو نامی قصبے میں موجود ملٹری پولیس کی جیل میں تقریباً دو ہزار قیدی تھے، جن میں 13 سو کے قریب مبینہ طور پر داعش کے جنگجو تھے۔
اس جیل میں کرد فورسز کے جنگجو بھی قید تھے۔
راجو جیل جو ترکیہ کے حامی دھڑوں کے زیر کنٹرول ہے، کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ’زلزلہ آنے کے بعد راجو متاثر ہوا اور قیدیوں نے بغاوت شروع کر دی اور جیل کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا۔ تقریباً 20 قیدی فرار ہو گئے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ داعش کے جنگجو تھے۔‘
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ 7.8 شدت کے زلزلے، جس کے بعد خطے میں درجنوں آفٹر شاکس آئے، نے جیل کو نقصان پہنچایا اور دیواروں اور دروازوں میں شگاف پڑ گئے۔

پیر کو شام بھر میں تباہ کن زلزلے کے بعد کم از کم 14 سو 44 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس وار مانیٹر نے کہا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتا کہ آیا قیدی فرار ہو گئے ہیں، لیکن اس نے جیل میں بغاوت کی تصدیق کی ہے۔
حکومت اور امدادی کارکنوں نے بتایا ہے کہ پیر کو شام بھر میں تباہ کن زلزلے، جس کا مرکز جنوب مغربی ترکیہ میں تھا، کے بعد کم از کم 14 سو 44 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
وائٹ ہیلمٹس ریسکیو گروپ کے مطابق ملک کے شمال مغرب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں کم از کم 733 افراد ہلاک اور 21 سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

شیئر: