Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک سوال کے غلط جواب پر گوگل کو 100 ارب ڈالر کا نقصان

گوگل نے جے پی ٹی چیٹ کے مقابلے میں ’بارڈ‘ نامی فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کو اپنے نئے چیٹ باٹ ’بارڈ‘ کے ایک اشتہاری ویڈیو میں غلط معلومات شیئر کرنے پر ایک سو ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بدھ کو گوگل کے حصص میں 9 فیصد کی کمی آئی ہے۔ گزشتہ برس بھی سٹاک مارکیٹ میں گوگل کی قدر میں 40 فیصد کی کمی آئی تھی لیکن رواں برس کے آغاز کے بعد سے 15 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
گوگل چیٹ باٹ کے اشتہار میں غلطی کی نشاندہی سب سے پہلے روئٹرز نے کی تھی جو پیر کو نشر کیا گیا تھا۔
اشتہار میں دکھایا گیا کہ گوگل بارڈ سے ایک سوال کیا جاتا ہے کہ جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ (جے ڈبلیو ایس ٹی) کے ذریعے اور کیا نیا دریافت کیا گیا۔ اس سوال کے بارڈ نے مختلف جواب دیے جن میں سے ایک درست نہیں تھا۔
بارڈ نے بتایا کہ جے ڈبلیو ایس ٹی کے ذریعے نظام شمسی سے باہر سیارے کی سب سے پہلی تصویر لی گئی جو در حقیقت 2004 میں ساؤتھرن آبزرویٹری کے بہت بڑے ٹیلی سکوپ (وی ایل ٹی) نے لی تھی۔
گوگل کے ترجمان نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیسٹنگ کا عمل کس حد تک سخت ہے جس کا آغاز ’ٹرسٹڈ ٹیسٹر‘ پروگرام کے تحت رواں ہفتے سے کیا جا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بارڈ کے جوابات اعلٰی معیار کے مطابق اور حقیقی معلومات پر مبنی ہوں گے۔
خیال رہے کہ الفابیٹ کی حریف کمپنی مائیکروسافٹ کی مدد سے شروع ہونے والے نئے سٹارٹ اپ اوپن آرٹیفیشل انفارمیشن نے نومبر میں تقریباً 28 دن پہلے چیٹ جی پی ٹی کے نام سے ایک نیا چیٹ باٹ لانچ کیا ہے جس سے گوگل کی اجارہ داری خطرے میں پڑ گئی ہے۔
بدھ کو اپنی لائیو پریزنٹیشن میں گوگل نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ اپنے سرچ فنکشن میں بارڈ کو کب شامل کرے گا تاہم کمپنی نے نئے فیچر میں سامنے آنے والیغلطی کو تسلیم کیا ہے۔
گوگل نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بارڈ کی ایک جِف ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں کہا کہ انتہائی پیچیدہ موضوعات کو سادہ کر کے پیش کیا جائے گا لیکن اس کے بجائے چیٹ باٹ نے ایک سوال کا غلط جواب پیش کر کے کمپنی کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

شیئر: