Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کفیل تنخواہ دیتا اورنہ اقامہ تجدید کراتا ہے، کیا کریں؟

تنخواہ نہ ملنے پروزارت افرادی قوت میں شکایت درج کرائی جاسکتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں قانون محنت کے تحت کارکن کے اقامہ کا اجرا اوربروقت تجدید کرانا اسپانسر کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
کارکن کی میڈیکل انشورنس بھی کفیل کے ذمہ ہوتی ہے۔ وزارت افرادی قوت کے قانون کے مطابق کارکن کوبروقت تنخواہ ادا کرنا ضروری ہے۔ تنخواہ میں تاخیرپروزارت افرادی قوت سے رجوع کیاجانا چاہئے۔
۔۔ جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے دریافت کیا ’چند دن بعد خروج وعودہ پرجانا ہے، دوستوں کا کہنا ہے کہ کورونا کی تینوں ویکسین لگائے بغیرسفرنہیں کرسکتے جبکہ میں نے 2 ویکسین ہی لگائی ہیں کیا سفرکرسکتا ہوں؟‘ 
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے امیگریشن ادارے میں سفر کرنے کےلیے کارآمد خروج وعودہ ویزہ اورسفری دستاویزدرکار ہوتی ہے اسکے علاوہ کچھ نہیں البتہ جس ملک میں جانا ہے وہاں کے قانون کے مطابق اس پرعمل کریں۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے سفری پابندیاں ختم کی جاچکی ہیں ۔
اب مملکت آنے کے لیے ویکیسنینش سرٹیفیکٹ بھی درکار نہیں ہوتا اورنہ ہی یہاں سے سفرکرنے کےلیے ویکسینیشن کارڈ درکارہوتا ہے۔ 
خروج وعودہ پرجانے والوں کے لیے لازمی ہے کہ کارآمد ایگزٹ ری انٹری اورپاسپورٹ ہونا ضروری ہے۔
کورونا ویکسینیشن کے حوالے سے ماضی میں جو سفری پابندیاں تھیں جن میں کورونا ویکسین سرٹیفیکیٹ اورلازمی قرنطینہ شامل تھیں اب ان کی ضرورت نہیں رہی۔ 

کارکن کا اقامہ تجدید کرانا اسپانسر کی ذمہ داری ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

۔۔ ایک شخص نے دریافت کیا ’اسپانسر نے میرا اقامہ تجدید نہیں کرایا جس کی وجہ سے کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، کفیل کے پاس کام بھی نہیں ہے اس صورت میں تنخواہ بھی نہیں ملتی اس پریشان کن صورتحال میں کیاکروں؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے شعبے تسویہ خلافات العمالیہ سے رجوع کریں جہاں معاملے کے حل کے لیے درخواست جمع کرائیں۔ 
واضح رہے سعودی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کے قانون کے مطابق غیرملکی کارکن کے اقامہ کا اجرا وتجدید کے تمام معاملات کو اپ ڈیٹ رکھنا اسپانسر کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ 
اقامہ کی بروقت تجدید نہ کرانے پرپہلی بار500 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے دوسری باراقامہ کی تجدید میں تاخیر ہونے پرجرمانہ 1000 ریال عائد کیا جاتا ہے۔ 
وزارت کے قانون کے مطابق اگرکارکن کا اقامہ ایکسپائرہویا اسے تنخواہ کی ادائیگی میں تاخیر ہونے پروزارت افرادی قوت سماجی بہبود آبادی میں شکایت درج کرائی جاسکتی ہے جہاں متعلقہ اہلکار شکایت کا جائزہ لینے کے بعد اسپانسرکو اس امرکا پابند کرتے ہیں کہ وہ کارکن کا اقامہ فوری تجدید کرائے اور اسے واجبات ادا کرے۔ 

کورونا وبا کے حوالے سے سفری پابندیاں ختم ہوچکی ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

اقامہ تجدید کے ساتھ وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کارکن کو کسی دوسری جگہ تنازل کے لیے بھی احکامات جاری کرنے کی مجاز ہے جس کےلیے اسپانسر کی اجازت بھی درکار نہیں ہوتی تاہم اسکے لیے ضروری ہے کہ وزارت افرادی قوت کو درست معلومات اور دستاویزی ثبوت فراہم کیے جائیں جن کی بنیاد پرکارروائی کی جاتی ہے۔

شیئر: