Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور برطانیہ میں ایوی ایشن سیفٹی کو جدید بنانے کا معاہدہ

معاہدہ سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ماحول پیدا کرنے میں مدد کرے گا ( فوٹو: عرب نیوز)
سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن نے مملکت میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ہوا بازی کی حفاظت کے شعبے میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں تمام ایوی ایشن آپریٹرز کے حفاظتی انتظام کے معیار کو بہتر بنانے کے مقصد سے یہ معاہدہ جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن کو اس شعبے میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت سے باخبر رہنے میں مدد کرے گا۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق یہ معاہدہ سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش ماحول پیدا کرنے میں بھی مدد کرے گا کیونکہ مملکت اپنی آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانا چاہتی ہے۔
ایس پی اے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ معاہدہ پروفیشنل افراد کو تربیت دینے کے لیے سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن کی خواہش کی نشاندہی کرتا ہے جو سعودی ویژن 2030 کے ساتھ نئی ہوائی نقل و حمل کی اقسام کو متعارف کرائے گا۔
معاہدے پر سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن کے ایگزیکٹو نائب صدر برائے سیفٹی اینڈ ایوی ایشن سٹینڈرڈز کیپٹن سلیمان المحیمیدی اور برطانیہ کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے انٹرنیشنل ڈائریکٹر بین الکوٹ نے دستخط کیے۔
تقریب میں سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن کے صدر عبدالعزیز الدعیلج اور سعودی عرب میں برطانیہ کے سفیر نیل کرومپٹن نے بھی شرکت کی۔
یہ معاہدہ برطانیہ کے ساتھ سعودی عرب کی قومی شہری ہوا بازی کی حکمت عملی کے اہداف میں آتا ہے جس کا مقصد بین الاقوامی شراکت داری کی تعمیر اور دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کرنا ہے۔
سعودی عرب کا مقصد 2030 تک 330 ملین مسافروں کی نقل و حمل اور دنیا بھر کے 250 مقامات تک اپنے فضائی رابطے کو بڑھانا ہے۔
سعودی عرب اس دہائی کے آخر تک اپنی فضائی کارگو کی گنجائش کو دگنا کرکے 4.5 ملین ٹن تک لاجسٹکس کے عالمی مرکز کے طور پر کام کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔

شیئر: