Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج کر دی

وکیل نے جواب دیا کہ عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن عمران کو سکیورٹی خدشات ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
لاہور ہائی کورٹ نے جمعرات کو عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست عدم حاضری پر خارج کردی۔  
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں پیش ہونے کے لیے حفاطتی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست کی سماعت لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینج نے کی۔ بینچ کی سربراہی جسٹس علی باقر نجفی نے کی۔
 عدالت نے سماعت کے آغاز میں درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق سے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں ہیں؟
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا، گولیاں لگیں۔ ’ڈاکٹرز نے عمران خان کو بیڈ ریسٹ کا مشورہ دے رکھا ہے۔ عمران خان کی ٹانگ میں سوجن اور درد ہے۔‘
جسٹس علی باقر نجفی کا استفسار کیا کہ آپ اسلام آباد میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت چاہ رہے ہیں لیکن درخواست گزار موجود نہیں۔
وکیل نے جواب دیا کہ عمران خان کو صحت کے مسائل ہیں۔
جسٹس نجفی نے کہا کہ عمران خان وہیل چیئر پر آجائیں، عدالت آجائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن عمران کو سکیورٹی خدشات ہیں۔
’زمان پارک سے ہائی کورٹ تک آنے والا سفر خطرہ سے خالی نہیں۔‘
عدالت نے آبزرویش دی کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق حفاظتی ضمانت تب منظور ہوتی ہے جب ملزم عدالت پیش ہو۔
جس پر وکیل نے کہا کہ سلیمان شہباز کو غیر موجودگی میں حفاظتی ضمانت ملی۔ ’میں عمران خان کو لے آتا ہوں مگر پارٹی لیڈرشپ نہیں مانتی۔‘
جسٹس نجفی نے کہا کہ آپ لیڈرشپ کو کیوں دیکھ رہے ہیں؟ ’اگر میں اپنی ذمہ داری پر بلاتا ہوں اور کچھ ہوجاتا ہے تو لوگ مجھے جینے نہیں دیں گے۔‘
عدالت نے کہا کہ پھر آپ اپنی درخواست واپس لے لیں اور جب عمران خان ٹھیک ہوں تو دوسری درخواست دائر کردیں۔
اس پر حسان نیازی نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں پانچ منٹ دے دیں ہم عمران خان سے مشاورت کرلیتے ہیں۔ تھوڑی دیر بعد عمران خان کے بھانجے حسان نیازی نے عمران خان کے عدالت پیش ہونے کی یقین دہانی کرادی۔
حسان نیازی نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان ساڑھے چھ  بجے تک پیش ہوجائیں گے۔
ساڑھے چھ بجے کے بعد جب عدالت نے درخواست کی دوبارہ سماعت شروع کی تو عمران خان کمرہ عدالت میں نہیں پہنچ سکے۔
عمران خان کے وکیل اظہر صدیق بھی عدالت میں موجود نہیں تھے۔ ان کے ایسوسی ایٹ نے عدالت کو بتایا کہ اظہر صدیق کچھ دیر میں آ رہے ہیں۔
تاہم عدالت نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی۔
جسٹس نجفی نے ریمارکس دیے کہ چھ بج کر 30 منٹ پر طلب کیا تھا لیکن درخواست گزار عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔  ’عدم پیروی پر درخواست خارج کی جاتی ہے۔‘

شیئر: