Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میری ماں کہاں ہیں‘ ملبے سے 261 گھنٹے بعد نکلنے والے ترک نوجوان کا پہلا سوال

زلزلے کے دوران اس کی اہلیہ نے ایک بچی کو بھی جنم دیا ہے( فوٹو: سکرین شاٹ)
 ترکیہ میں رواں سال 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے ملبے سے 261 گھنٹے بعد زندہ نکالے جانے والے ترک نوجوان مصطفی افجی نے ریسکیو ٹیم سے پہلا سوال اپنی ماں کے بارے میں کیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق مصطفی کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، اسے یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ’میری ماں کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں؟‘۔ 
ترک نوجوان کے بھائی قادر افجی نے  بتایا کہ زلزلے کے دن میری بھابھی نے ایک بچے کو جنم دیا تھا۔ ملبے سے نکلنے پر نومولود کی تصویر موبائل کے ذریعے دکھائی تھی۔
قادر افجی نے کہاکہ زلزلے کے دوران ہسپتال بڑی تباہی سے محفوظ رہا تھا اور وہ اس دن ہسپتال کے  بیسمنٹ میں  موجود تھا۔ 
مصطفی کے والد علی افجی کا کہنا ہے کہ ’ابھی تک یقین نہیں آرہا ہے کہ ان کا بیٹا ملبے سے زندہ نکل آیا ہے‘۔ 
علاوہ ازیں مصطفی افجی نے ملبے تلے 261 گھنٹے گزارنے کے بعد پہلی مرتبہ اپنی نومولود بیٹی کو دیکھا جو زلزلے کی رات پیدا ہوئی تھی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک وڈیو میں ترک نوجوان کو اپنی اہلیہ اور نومولود بیٹی سے ملاقات کرتے دیکھا جکا سکتا ہے۔
ترک نوجوان ابھی ہسپتال میں زیرعلاج ہے، اہلیہ نے جب نومولود بیٹی کو اسے دیا تو بے اختیار اپنے گلے لگا کر بوسہ دیا۔

شیئر: