Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شامی صدر احمد الشرع کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات

ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ صدر الشرع “بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ یہ ایک مشکل خطہ ہے، اور وہ ایک مضبوط شخص ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
شامی صدر احمد الشرع نے پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات کی۔
یہ ملاقات واشنگٹن کی جانب سے انہیں دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کیے جانے کے چند روز بعد ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر الشرع، جن کی اپوزیشن فورسز نے گزشتہ سال کے آخر میں طویل عرصے سے برسرِاقتدار رہنے والے بشارالاسد کو اقتدار سے ہٹایا تھا، شام کی آزادی کے بعد (1946ء) سے وائٹ ہاؤس کا دورہ کرنے والے پہلے شامی رہنما ہیں۔
احمد الشرع کے گروہ حیات تحریر الشام، جو پہلے القاعدہ سے منسلک تھا، کو بھی جولائی میں واشنگٹن کی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالا گیا تھا۔ صدر الشرع کو ذاتی طور پر جمعے کے روز فہرست سے ہٹایا گیا۔
وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا کہ ’شام کے صدر وائٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں… صدر ٹرمپ اور صدر الشرع کے درمیان ملاقات بھی شروع ہو چکی ہے۔‘
غیر معمولی طور پر، ہمیشہ میڈیا کے سامنے رہنے والے ٹرمپ نے اس ملاقات کو بند دروازوں کے پیچھے رکھنے کا فیصلہ کیا، اور فوٹوگرافروں یا صحافیوں کو اس موقع پر مدعو نہیں کیا گیا۔
ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ صدر الشرع “بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ یہ ایک مشکل خطہ ہے، اور وہ ایک مضبوط شخص ہیں۔ لیکن میری ان سے بہت اچھی بن رہی ہے اور شام کے ساتھ بہت ترقی ہوئی ہے۔‘
بین الاقوامی امور کے ماہر مائیکل ہنّا نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کا یہ دورہ ’شام کے نئے رہنما کے لیے ایک بے حد علامتی لمحہ ہے، جو ایک شدت پسند رہنما سے عالمی سیاستدان میں ان کے غیر معمولی بدلاؤ کا ایک اور ثبوت ہے۔‘
عبوری صدر الشرع کی ٹرمپ سے پہلی ملاقات رواں سال مئی میں سعودی عرب میں امریکی صدر کے علاقائی دورے کے دوران ہوئی تھی۔ اس وقت 79 سالہ ٹرمپ نے 43 سالہ الشرع کو ’ایک نوجوان اور پرکشش آدمی قرار دیا تھا۔

شیئر: