Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکیہ میں دوسرے زلزلے سے چھ ہلاک، ’جو بچا تھا وہ بھی گیا‘

ترک صدر طیب اردوغان کا کہنا ہے کہ تباہ ہونے والی عمارتوں کی پھر سے تیاری کا کام اگلے ماہ شروع ہو گا (فوٹو: اے ایف پی)
ترکیہ اور شام میں پیر کی رات آنے والے دوسرے زلزلے میں چھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد دونوں زلزلوں میں مرنے والوں کی تعداد 47 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹر نے سی این این کا حوالہ دیتے ہوئے ہوئے بتایا کہ چھ اعشاریہ چار شدت کے زلزلے کے جھٹکے ترکیہ کے شہر انطاکیہ اور شام کے سرحدی علاقے کے علاوہ مصر اور لبنان تک محسوس کیے گئے۔
یورپی سسمالوجیکل سینٹر کا کہنا ہے کہ زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر تک تھی۔
سی این این کی نئی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریسکیو ورکرز زلزلے سے متاثر ہونے والی ایک عمارت میں سیڑھی کے ذریعے داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں لوگ پھنسے ہوئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زلزلہ اس وقت آیا جب لوگ پہلے سے تباہ شدہ عمارتوں نے اپنا سامان نکال رہے تھے۔
ترکیہ کے وزیر صحت فاہریتن کوکا کا کہنا ہے کہ پیر کی رات آنے والے زلزلے میں 294 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 18 شدید زخمی ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا  ہے کہ سمنداگ میں ایک شخص کی ہلاکت ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا کہ پچھلے زلزلے سے بچ جانے والی کچھ عمارتیں بھی منہدم ہوئی ہیں اور ہر طرف ملبہ ہی دکھائی دے رہا ہے۔

ترک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تین لاکھ 85 ہزار سے زائد اپارٹمنٹس تباہ ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

مونا العمر نے کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت انطاکیہ کی خیمہ بستی میں تھیں جب زمین پھر سے ہلنا شروع ہوئی۔
’مجھے لگا کہ میرے پاؤں کے نیچے سے زمین نکل رہی ہے۔‘
وہ اپنے سات سالہ بچے کو اٹھائے بہت خوفزدہ دکھائی دے رہی تھیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ترکیہ کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ واشنگٹن تب تک مدد جاری رکھے گا جب تک ریسکیو آپریشن مکمل نہیں ہو جاتا۔
ترک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ تین لاکھ 85 ہزار سے زائد اپارٹمنٹس تباہ ہوئے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں لوگ لاپتہ بھی ہیں۔
ترک صدر طیب اردوغان کا کہنا ہے کہ 11 صوبوں میں تباہ ہونے والے 20 لاکھ کے قریب اپارٹمنٹس کی دوبارہ تیاری کا کام اگلے مہینے سے شروع ہو گا۔
اے ایف پی کے ایک رپورٹر نے بتایا کہ زلزلے کے بعد خوف ہراس کے مناظر تھے اور زلزلے کے جھٹکوں کے بعد تباہ شدہ شہر میں گرد و غبار کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔ زلزلے میں زخمی ہونے والوں کو مدد کے لیے پکارتے ہوئے دیکھا گیا۔
متاثرہ عمارتوں کی دیواریں گر گئی۔ آفاد کے مطابق 6 فروری کے 7.8 شدت کے تباہ کن زلزلے کے بعد ترکیہ اور شام میں چھ ہزار سے زائد آفٹر شاکس محسوس کیے گئے ہیں۔

شیئر: