Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوبر بھرے پلاٹ سےعالمی اعزازات تک، ثانیہ مرزا کا دہائیوں پر مشتمل کیریئر اختتام پذیر

ثانیہ مرزا دو دہائیوں تک ٹینس کورٹس میں موجود رہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
انڈین شہر حیدرآباد میں گوبر بھرے پلاٹس پر ٹینس کی پریکٹس کرنے والی سانولی اور دھان پان سی سی ثانیہ مرزا متعدد عالمی اعزازات اپنے نام کر کے ٹینس کورٹس سے رخصت ہوئیں تو اس سفر کو تقریبا دو دہائیاں گزر چکی تھیں۔
2003 میں ٹینس کے میدانوں کا رخ کرنے والی ثانیہ مرزا کی زندگی نے پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے 2010 میں شادی کے بعد نیا موڑ مڑا تو بھی وہ ٹینس سے کنارہ کش نہ ہوئیں۔
ان کے ہاں بیٹے کی ولادت نے وقتی طور پر ثانیہ مرزا کو کھیل کے میدان سے دور رکھا لیکن حیدرآباد کی فضاؤں سے شروع ہونے والا عشق سر چڑھ کر بولا اور وہ ایک مرتبہ پھر سبز، سرمئی  اور نیلے کورٹس میں پہنچیں۔
اپنے ٹینس کیریئر کے دوران  ایک سنگل ٹائٹل کے ساتھ عالمی نمبر 27 کی رینکنگ رکھنے والی ثانیہ مرزا نے گرینڈ سلام ٹورنامنٹس میں 21 کامیابیاں بھی اپنے نام کیں۔
وومن ڈبلز ٹینس میں 43 ٹائٹل جیتنے والی کھلاڑی 2015 میں عالمی نمبر ون بھی رہیں۔ 536 مقابلوں میں کامیابی اور 247 میں شکست کا سامنا کرنے والی ثانیہ مرزا نے ڈبلز ٹینس میں گرینڈ سلام کے دوران 104 کامیابیاں سمیٹیں۔
مجموعی طور پر چھ گرینڈ سلام سمیت 69 فیصد کامیابی کا تناسب رکھنے والی ثانیہ مرزا 21 فروری کو ٹینس کورٹ میں آخری مرتبہ اتریں۔
وہ اپنا آخری میچ تو نہیں جیت سکیں لیکن ان کی ٹینس کورٹس سے رخصتی دو دہائیوں پر مشتمل ایک ایسے سفر کا اختتام ٹھہری جو ہمت، حوصلے، ولولے، مشکلات سمیت سبھی رنگ اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔
اپنے پروفیشنل کیریئر کا پہلا میچ جس میدان میں کھلا اسی میلبرن کے روڈ لیور ارینا میں آخری گرینڈ سلام میچ کھیل کر رخصت ہوتے ہوئے ثانیہ مرزا نے کہا تھا کہ ’کبھی سوچا نہیں تھا کہ گرینڈ سلام فائنل اپنے بیٹے کے سامنے کھیلوں گی۔‘

2016 میں دنیا کی 100 بااثر شخصیات میں شامل کی جانے والی ثانیہ مرزا سے متعلق فنانشل رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران 52 کروڑ انڈین روپے کے انعامات جیتے۔ مختلف تجارتی اور میڈیا سرگرمیوں سے ہونے والی آمدن اس رقم کے علاوہ کہی جاتی ہے۔
منگل کو اپنا آخری میچ کھیلنے کے بعد ثانیہ مرزا ٹینس کورٹس سے تو رخصت ہو چکی ہیں لیکن پاکستان اور انڈیا میں سوشل ٹائم لائنز پر ان کا ذکر کچھ یوں چھڑا ہے کہ وہ کئی گھنٹوں بعد بھی ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہیں۔

ثانیہ مرزا کے متعلق سہیل عمران نے لکھا کہ ’انہوں نے برصغیر کی خواتین کے لیے اپنی یادیں چھوڑی ہیں۔‘
گزشتہ شب دبئی ڈیوٹی فری ٹینس ٹورنامنٹ کا اوپننگ راؤنڈ کھیلنے کے لیے میدان میں اترنے والی ثانیہ مرزا پہلے ہی یہ اعلان کر چکی تھیں کہ یہ ٹورنامنٹ دنیائے ٹینس میں ان کا آخری ایونٹ ہو گا۔

شیئر: