Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’منکڈ‘ آؤٹ، ورلڈ کرکٹ کمیٹی نے پھر بولرز کی حمایت کر دی

نان سٹرائیکر پر رن آؤٹ کے معاملے پر کرکٹ کے حلقوں میں بحث اکثر دیکھنے میں آتی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
کرکٹ کے قوانین نافذ کرنے والے میرلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) نے ایک مرتبہ پھر سے نان سٹرائیکر اینڈ پر بولر کی جانب سے رن آؤٹ یعنی ’منکڈ‘ کرنے کے پر بولرز کی حمایت کر دی ہے۔
کرکٹ کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق ایم سی سی کی ورلڈ کرکٹ کمیٹی نے کھیل میں اس مخصوص قسم کے آؤٹ کو لانے کا ذمہ دار بیٹرز کو ٹھہرایا ہے۔
ورلڈ کرکٹ کمیٹی کا کہنا ہے کہ ’اس قسم کے آؤٹ نہیں ہو سکتے اگر نان سٹرائیکرز قانون پر عمل کریں اور جب تک بولرز گیند نہ کروا دیں وہ تب تک کریز کے اندر ہی رہیں۔‘
دوسرے الفاظ میں ورلڈ کرکٹ کمیٹی نے کہا ہے کہ ایسے طریقے سے آؤٹ ہونے سے بچنا بیٹر کی اسی طرح سے ذمہ داری ہے جیسے آؤٹ ہونے کے دوسرے طریقوں یعنی ایل بی ڈبلیو، بولڈ اور کیچ آؤٹ سے بچا جاتا ہے۔
کمیٹی کے رُکن اور سابق سری لنکن کرکٹر کمار سنگاکارا منکڈ کے بارے  میں کہتے ہیں ’یہاں پر بولر وِلن نہیں ہے۔ ہر بیٹر کی مرضی ہے یا تو وہ کریز میں رہے یا پھر رن چوری کرتے ہوئے آؤٹ ہو جائے۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں پھر وہی ذمہ دار ہیں جو قانون کو توڑ رہے ہیں۔‘
نان سٹرائیکر اینڈ پر بولر کی جانب سے رن آؤٹ کرنے کے مخالف حلقوں کا خیال ہے کہ یہ اتنی بڑی غلطی نہیں کہ اس پر آؤٹ کیا جائے جبکہ اس مخصوص آؤٹ پر اِن تحفظات کا بھی اظہار کیا جاتا ہے کہ اس سے کرکٹ کی گراس رُوٹ سطح پر منفی اثر پڑے گا تاہم سابق انگلش کرکٹر مائیک گیٹنگ اس سے متفق نہیں۔
ایم سی سی ورلڈ کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین مائیک گیٹنگ کا ماننا ہے کہ ’ہمارا اس پر ایک ہی موقف ہے، اگر بیٹرز اس طرح سے آؤٹ نہیں ہونا چاہتے تو انہیں گیند کروانے سے پہلے کریز سے نہیں نکلنا ہوگا۔ انہیں بولرز کی جانب سے تنبہیہ کی بھی امید نہیں رکھنی چاہیے۔ اگر نان سٹرائیکر اینڈ پر موجود تمام بیٹر بولر کی جانب سے گیند کروانے کے بعد ہی کریز چھوڑیں تو ایسے آؤٹ دیکھنے میں نہیں آئیں گے۔‘
نان سٹرائیکر پر رن آؤٹ کے معاملے پر کرکٹ کے حلقوں میں بحث اکثر دیکھنے میں آتی ہے۔
اس تنازعے نے گزشتہ سال ایک مرتبہ پھر سے جنم لیا جب انگلینڈ اور انڈیا کی خواتین ٹیم کے درمیان ہونے والے ون ڈے میچ میں دیپتی شرما نے چارلی ڈین کو نان سٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ کیا جس کے باعث انگلینڈ میچ ہار گیا تھا۔
اس کے بعد آسٹریلوی ٹی20 لیگ بِگ بیش میں میلبرن سٹار کے سپنر ایڈم زمپا نے نان سٹرائیکر اینڈ پر بیٹر کو رن آؤٹ کیا تو ٹی وی امپائر نے اسے ناٹ آؤٹ دے دیا کہ سپنر نے گیند کرواتے وقت اپنا بازو سیدھا کر لیا تھا۔
اسی طرح انڈیا اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے میچ میں روہت شرما نے سری لنکن کپتان داسن شناکا کو اس طرح رن آؤٹ کرنے کی اپیل واپس لے لی تھی۔

ورلڈ کرکٹ کمیٹی نے کھیل میں اس مخصوص قسم کے آؤٹ کو لانے کا ذمہ دار بیٹرز کو ٹھہرایا ہے۔ فوٹو: سکرین گریب

کرکٹ کے انٹرنیشنل مقابلوں میں آخری مرتبہ منکڈ آئی سی سی انڈر 19 ویمنز ٹی20 ورلڈ کپ میں دیکھنے میں آیا تھا جب پاکستانی بولر زیب النساء نے روانڈا کی بیٹر شکیلا نیو مُو ہوزا کو کریز جلدی چھوڑنے کی پاداش میں رن آؤٹ کر دیا تھا۔
خیال رہے کرکٹ کے قانون کے مطابق اگر نان سٹرائیکر اینڈ یعنی بولر کی طرف کھڑا ہونے والا بیٹر بولر کی جانب سے گیند کروانے سے پہلے رن لینے کے لیے کریز سے باہر نکلے تو بولر اسے آؤٹ کر سکتا ہے اور تکنیکی طور یہ رن آؤٹ ہی تصور ہوگا۔
کرکٹ کے قانون کے مطابق تو یہ رن آؤٹ بالکل اصول کے مطابق ہے لیکن کئی کھلاڑیوں سمیت مبصرین اسے ناپسند کرتے ہیں اور اسے کھیل کے اخلاقیات کے منافی سمجھتے ہیں۔

شیئر: