Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انٹر بینک میں روپے کی قدر میں بہتری لیکن ’قرض وقتی سہارا‘

کاروباری ہفتے کے پہلے روز ایک امریکی ڈالر 262 روپے 82 پیسے کی سطح پر ٹریڈ کرتا نظر آیا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں رواں ہفتے روپے کی قدر میں بہتری دیکھی گئی ہے اور انٹر بینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر دو روپے کی کمی کے ساتھ 259 روپے کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ڈیک فائنل ہونے کی خبروں کی وجہ سے ملک میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھا جا رہا ہے۔ ’ملک میں معاشی حالات بہتر تو نہیں لیکن وقتی طور پر روپے کو سہارا ضرور ملا ہے۔ معیشت کے مثبت سمت پر لانے کے لیے اتحادی حکومت کو سخت اقدامات اُٹھانا ہوں گے۔‘
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں ہفتہ پاکستانی روپے کے لیے ایک بار پھر بہتر رہا ہے۔ پیر کو شروع ہونے والے کاروباری ہفتے کے پہلے روز ایک امریکی ڈالر 262 روپے 82 پیسے کی سطح پر ٹریڈ کرتا نظر آیا اور دن کے اختتام پر 261 روپے 88 پیسے رہا۔
اسی طرح کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعے کو ڈالر 259 روپے 99 روپے کی سطح پر بند ہوا۔
ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے سیکریٹری ظفر پراچہ سمجھتے ہیں کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کی منظوری کی خبروں کا اثر روپے پر نظر آرہا ہے۔ انہوں نے اُرود نیوز کو بتایا کہ ملک میں روپے کو بہتر کرنے کے لیے ایسے اقدامات اُٹھانا ہوں گے جن سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو اور ملک میں سرمایہ کاری بڑھے۔
معاشی امور کے ماہر سمیع اللہ طارق کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی صورتحال میں آمدنی اور اخراجات میں توازن کرنا ضروری ہے۔ ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔
’بیرون ممالک سے قرض وقتی طور پر روپے کو سہارا تو دے سکتے ہیں لیکن ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر اور روپے کو مستحکم کرنے کے لیے آمدنی کی مد میں پیسے لانا پڑیں گے۔‘

شیئر: