Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی پیشی پر توڑ پھوڑ کے الزام میں مقدمہ درج، 25 گرفتار

پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں سابق وزیراعظم عمران خان کی آمد پر توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مقدمہ 353/7ATA ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ‘مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ ’ہجوم میں سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحے سمیت افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔‘
ترجمان اسلام آباد پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ’ایک منصوبے کے تحت جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ پر حملے کی کوشش کی گئی۔‘
اسلام آباد پولیس کے مطابق ’اس حوالے سے 25 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں اور مختلف صوبوں میں ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔‘
’ایک سیاسی جماعت کے رہنما ہجوم کی قیادت کررہے تھے جنہوں نے عوام کو نقصان کے لیے اُکسایا اور توڑ پھوڑ کے لیے آمادہ کیا۔‘
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’جوڈیشل کمپلیکس میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ پولیس نے حکمت عملی سے ہائی کورٹ میں ایسے کسی ممکنہ اقدام کو روکا۔‘
اس سے قبل اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ ’احاطہ عدالت سے جن افراد نے دروازہ کھولنے میں معاونت کی ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔‘
پولیس ترجمان نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ’سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ایسے افراد کی شناخت عمل میں لائی جا رہی ہے۔‘
ترجمان نے تنبیہہ کی تھی کہ ’اگر ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں حاضری کے دوران اگر یہ عمل دہرایا گیا تو طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف منگل کے روز اسلام آباد کی مختلف عدالتوں میں چار مقدمات کی سماعت تھی۔
الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے مقدمے میں عمران خان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ضمانت منظور ہوئی جبکہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے عمران خان کی ضمانت کنفرم کی۔
توشہ خانہ کیس میں عدم پیشی پر ایڈیشنل سیشن جج نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

شیئر: