Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی اپوزیشن لیڈر کی نشست حاصل کر پائے گی؟

قومی اسمبلی میں منحرف ارکان کے علاوہ پی ٹی آئی کے ممبرز کی تعداد 40 ہو چکی ہے (فائل فوٹو: اے پی پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو اسلام آباد کے تین حلقوں میں ضمنی انتخابات سے روک دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے تحریک انصاف کے اسلام آباد سے ارکان قومی اسمبلی کی الیکشن کمیشن کے ڈی نوٹیفائی کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر بدھ کو سماعت کی۔
عدالت نے استعفوں کی منظوری کا نوٹی فیکیشن معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے 32 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فیکیشن معطل کر دیا تھا۔
گذشتہ ہفتے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن میں کہا گہا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر 32 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فیکیشن معطل کیا جاتا ہے۔
قومی اسمبلی میں نمبر گیم کیا ہے؟
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی مجموعی تعداد 64 ہو جائے گی، ان میں سے راجا ریاض کو 24 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
یوں پی ٹی آئی کو اپنا اپوزیشن لیڈر نامزد کرانے کے لیے کم سے کم 25 ارکان کی حمایت حاصل کرنا ہوگی۔
قومی اسمبلی کی نمبر گیم کے مطابق اس وقت منحرف ارکان کے علاوہ تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 40 ہو چکی ہے۔ یوں بظاہر تحریک انصاف اپنا اپوزیشن لیڈر منتخب کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کا طریقہ کار کیا ہے؟
قومی اسمبلی کے رولز کے مطابق اپوزیشن لیڈر ایوان میں اپوزیشن بینچز پر موجود اکثریتی جماعت نامزد کرتی ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی کا موقف ہے کہ ’پی ٹی آئی ارکان کے استعفے قانون کے مطابق منظور ہو چکے ہیں‘ (فائل فوٹو: قومی اسمبلی ٹوئٹر)

رولز کے مطابق ایوان میں حزب اختلاف کی اکثریتی جماعت سپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھ کر اپوزیشن لیڈر نامزد کرتی ہے جس کے کیے اکثریتی ارکان کے دستخط حاصل کرنا ضروری ہے۔
اس حوالے سے پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب کہتے ہیں کہ ’پی ٹی آئی اگر پارلیمنٹ میں واپس آتی ہے تو وہ اس وقت اپوزیشن بینچوں پر سب سے بڑی جماعت ہو گی اور رولز کے مطابق اپوزیشن لیڈر بھی اسی کا ہو گا۔‘
احمد بلال محبوب کا کہنا ہے کہ ’پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد راجا ریاض گروپ سے زیادہ ہوئی تو اس صورت میں تحریک انصاف کا ہی اپوزیشن لیڈر نامزد ہوگا۔‘
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر سپیکر قومی اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کے حوالے سے خط لکھ چکے ہیں۔ 
پاکستان تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو بطور اپوزیشن لیڈر نامزد کر رکھا ہے، تاہم قومی اسمبلی کے سپیکر نے موقف اپنایا ہے کہ ’پی ٹی آئی ارکان کے استعفے قانون کے مطابق منظور ہو چکے ہیں۔‘

شیئر: