Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شریک‘ پروگرام: پرائیویٹ سیکڑ کی 8 کمپنیوں کے لیے 192 ارب ریال کے بارہ منصوبے

شہزادہ محمد بن سلمان نے 30 مارچ 2021 کو پروگرام کا اعلان کیا تھا(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی موجود گی میں ’شریک‘ پروگرام کے تحت بدھ کو ریاض میں 192.4 ارب ریال کے بارہ منصوبے پرائیویٹ سیکڑ کی 8  کمپنیوں کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے مطابق اس حوالے سے ریاض میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پرائیویٹ سیکڑ کے ساتھ شراکت فروغ پروگرام میں شامل بڑی سرمایہ کاری کمپنیوں کےلیے پہلا پیکیج جاری کیا گیا ہے۔
یہ منصوبے سعودی وژن 2030 کے مقرر کردہ قومی اہداف کے حصول میں پرائیویٹ سیکڑ کی شراکت کی شرح بڑھانے کےلیے خاص طور پر ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 30 مارچ 2021 کو ’شریک‘ پروگرام کا اعلان کیا تھا اور اس پر عملدرآمد کی نگرانی خود کررہے ہیں۔ اس پروگرام یں پرائیویٹ سیکڑ کی 28 کمپنیاں شامل ہوچکی ہیں۔
تقریب میں اعلی سرکاری عہدیدار، پرائیویٹ سیکڑ کی کمپنیوں کے ایگزیٹیو چیئرمین اور ’شریک‘ پروگرام میں شرکت کرنے والی کمپنیوں کے سربراہ موجود تھے۔
تقریب کے دوران 12 منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ یہ منصوبے 8 کمپنیاں نافذ کریں گی۔ ان منصوبوں سے سعودی معیشت کے فروغ، صنعتوں کی سعودائزیشن اور سرکاری اور پرائیویٹ سیکڑ کے درمیان شراکت معیار بڑھانے میں مدد ملے گی۔
’شریک‘ پروگرام ان کمپنیوں کی مدد کےلیے قائم کیا گیا ہے جو اپنی سرمایہ کاری کا حجم بڑھانے منصوبوں کو تیزی سے نافذ کرنے اور سرکاری سرپرستی کے ذریعے سرمایہ کاری کے نئے امکانات تلاش کرنے کے حوالے سے مقررہ معیار پر پوری اتریں گی۔
’شریک‘ پروگرام کے ایگزیکٹیو چیئرمین عبدالعزیز العریفی نے کہا کہ’ اب پرائیویٹ سیکڑ کی بڑی کمپنیوں کے لیے’ شریک‘ پروگرام بنیادی آپشن بن گیا ہے۔ یہ پروگرام چار اہم شعبوں میں پرائیویٹ سیکڑ کے 12 منصوبوں کے نفاذ میں مدد دے گا‘۔

منصوبوں سے آئندہ دو عشروں کے دوران 466 ارب ریال کی آمدنی متوقع ہے ( فوٹو: ایس پی اے)

’ان منضوبوں کی مجموعی لاگت 192 ارب ریال کے لگ بھگ ہے۔ ان کی بدولت سعودی عرب کی قومی پیداوار پر خوشگوار اثرارت مترب ہوں گے۔ آئندہ دو عشروں کے دوران 466 ارب ریال کی آمدنی متوقع ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ان منصوبوں سے 8 قومی کمپنیوں کی شرح نمو بڑھے گی ان کی بدولت 64 ہزار 451 روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے‘۔
 ’شریک‘ پروگرام کیا ہے؟
سعودی ولی عہد و نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے معیشت کو متنوع بنانے اور پائیدار ترقی کی سپورٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ  بارہ ٹریلین ریال کے فروغ شراکت پروگرام ’شریک‘ کا آغاز کیا تھا۔ اس کے ذریعے قومی معیشت کی پائیدار شرح نمو میں قومی کمپنیوں کی حصہ داری بڑھے گی۔ 
 ’شریک‘ پروگرام کا مقصد بڑی کمپنیوں کی علاقائی اور عالمی استعداد بڑھانا اور سعودی حکومت کی حیثیت کو مضبوط بنانا ہے۔
’شریک’ پروگرام کی خصوصیت جدت طرازی اور نیا پن ہے۔ اس کی بدولت پائیدار بین الاقوامی اقتصادی طاقت کے طور پر سعودی عرب کی حیثیت ذہن نشین کرانا ہے۔
شریک پروگرام بڑی قومی کمپنیوں کے حوالے سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس بات کی کوشش کی گئی ہے کہ سعودی وژن 2030 کے اقتصادی اہداف کی تکمیل اور لاکھوں شہریوں کو روزگار کی فراہمی میں بڑی قومی کمپنیاں زیادہ سے زیادہ حصے دار بنیں۔ 
 یہ پروگرام 2030 کے آخر تک سعودی معیشت میں پانچ ٹریلین ریال تک کا ملکی سرمایہ لگائے گا۔ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ بھی تین ٹریلین ریال کی سرمایہ کاری کرے گا۔ 
 اس حکمت عملی کی بدولت روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے جبکہ 2030 کی آمد تک قومی معیشت میں پرائیویٹ سیکٹر کا حصہ 65 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ 

شیئر: