متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ میں اس سال کے چھ ماہ کے دوران 6 لاکھ 54 ہزار سے زیادہ سیاح آئے ہیں۔
یہ تعداد گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہے جبکہ سیاحتی آمدنی میں بھی 9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
’کلر یورز سمر‘ پروگرام کا آغاز، 41 ملین سیاحوں کی آمد کا ہدفNode ID: 891291
وام کے مطابق راس الخیمہ ٹورازم ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے سال 2025 کی پہلی ششماہی میں سیاحتی شعبے میں کارکردگی کی رپورٹ جاری کی ہے۔
یہ کامیابی راس الخیمہ ٹورازم ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جامع حکمت عملی کے تحت ایئر کنیکٹیویٹی بڑھانے، ریجنل اور انٹرنیشنل مارکیٹ مں اپنی موجودگی کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
راس الخیمہ ٹورازم ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او راکی فلپس کا کہنا ہے’ 2030 تک ہر سال 35 لاکھ سیاحوں کے خیرمقدم کا ہدف ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ طویل المدتی اور پائیدار ترقی کے اہداف بھی حاصل ہوں گے۔‘
اس سال کے پہلے چھ ماہ میں کئی ریکارڈ کامیابیاں ملیں۔ ان میں بزنس ایونٹس، کانفرنسزاور شادی کی تقریبات سے حاصل ہونے والی آمدنی میں 36 فیصد تک بہتری شامل ہے۔
اس کے ساتھ ان ملکوں سے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا جہاں سے حال ہی میں براہِ راست پروازیں شروع کی گئی ہیں۔
ان میں رومانیہ 65 فیصد، پولینڈ 56 فیصد، ازبکستان47 فیصد اور بیلاروس 30 فیصد اضافے کے ساتھ سرفہرست ہیں۔
اسی طرح انڈیا سے 25 فیصد، چین سے 9.2 فیصد، روس سے7 فیصد اور برطانیہ سے 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ٹورازم انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط بنانے کے لیے راس الخیمہ ٹورازم ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے کئی بڑے ہوٹل منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے۔
بڑے ایونٹس کے حوالے سے امارت نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی ’راس الخیمہ ہاف میراتھن‘ کی میزبانی کی جس میں دس سے زیادہ افراد شریک ہوئے۔