Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب مقدمے سے بری

جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب ٹی وی اور اپنے یوٹیوب پروگراموں میں عمران خان کی حمایت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ (فوٹو: یوٹیوب)
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق فوجی افسر اور ٹی وی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
جمعرات کو ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو عوام اور سرکاری ملازمین کو حکومت کے خلاف اکسانے کے الزام میں درج مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے فوری رہائی کا حکم دیا۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا اور پھر تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو اتوار اور پیر کی درمیانی شب گرفتار کیا گیا اور ان پر عوام اور سرکاری ملازمین کو حکومت کے خلاف اکسانے کا الزام تھا۔
ان کے خلاف اسلام آباد کے مجسٹریٹ اویس خان کی مدعیت میں تھانہ رمنہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ 

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا تھا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

مقدے میں عوام کو اکسانے کی 153 اے اور 505 کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔
ایف آئی آر کے مطابق امجد شعیب نے نجی نیوز چینل ’بول‘ کے ایک پروگرام کے دوران سرکاری ملازمین اور ایوزیشن کو اپنے قانونی و سرکاری فرائض کی انجام دہی سے روکنے کے لیے اکسایا۔
جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب ٹی وی اور اپنے یوٹیوب پروگراموں میں پاکستان تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین عمران خان کی حمایت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
وہ سابق فوجی افسروں کی تنظیم ایکس سروس مین سوسائٹی کے عہدے دار بھی رہ چکے ہیں۔

شیئر: