Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اٹلی میں کشتی حادثہ: پشاور کے 15 سالہ نوجوان کی لاش پانچ دن بعد مل گئی

اٹلی میں کشتی کے حادثے میں زندگی کی بازی ہارنے والے ایک اور پاکستانی شہری اذان آفریدی کی لاش پانچ دن بعد مل گئی ہے۔
گذشتہ ہفتے اٹلی جاتے ہوئے ایک کشتی ڈوب گئی تھی جس میں دو پاکستانی شہریوں سمیت 59 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ کشتی ڈوبنے کے ایک علیحدہ واقعے میں لیبیا میں سات پاکستانی شہری ہلاک ہوئے تھے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی دونوں واقعات میں نو پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے جبکہ 17 پاکستانیوں کو اطالوی ریسکیو ٹیم نے بچا لیا تھا۔
پشاور گلبرگ کے رہائشی اذان افریدی کے خاندان کا کہنا ہے کہ وہ یورپ جا کر روشن مستقبل کا خواب دیکھ رہا تھا اور اس کے لیے تعلیم بھی ادھوری چھوڑ دی تھی۔
15 برس کا اذان آفریدی نویں جماعت کا طالبعلم تھا۔ ان کے والد گلبرگ کے سابق نائب ناظم تھے۔
اذان آفریدی کے کزن وقاص آفریدی نے اردو نیوز کو بتایا کہ اذان کا ایک ماموں اٹلی میں ہوتا ہے جن کے پاس وہ تعلیم کے لیے جانے والا تھا۔
’جب یہ حادثہ ہوا تو اذان کے باقی ساتھی ریسکیو کر لیے گئے مگر اذان لاپتہ تھا۔ اب اس کی میت دو دن میں وطن پہنچے گی۔‘

اچھے مستقبل کی خاطر نوجوان سمندر کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

تین ملزمان گرفتار

پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے شہریوں کو غیرقانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
جمعرات کی رات کو ایف آئی اے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے محمد سنیارا نامی ملزم کو گجرات سے پہلے سے گرفتار دو ملزمان کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا تھا۔
اس سے قبل بدھ کو ایف آئی اے نے کھاریاں میں کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کیا تھا جو ایجنسی کے مطابق پاکستانی شہریوں کو لیبیا بھیجنے میں ملوث تھے۔
تحقیقات کے حوالے سے ایف آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’کھاریاں سے گرفتار ملزمان راجہ راحیل اور سفیان نے لیبیا میں کشتی حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے لواحقین سے پیسے لیے تھے جس کے بعد یہ رقم انہوں نے اپنے گروہ کے سرغنہ کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے۔‘

ایف آئی اے نے انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی ہے۔ (فوٹو: ایف آئی اے)

تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد پہلے غیرقانونی طور پر بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد سے پیسے لیتے ہیں اور بعد میں ان کی منزل کا تعین کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’اٹلی میں پاکستانی سفارتخانہ اطالوی حکام سے رابطے میں ہے اور حادثے میں بچ جانے والے افراد اور ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو ان کے اہلخانہ کے حوالے کرنے کے انتظامات کر رہا ہے۔‘
دوسری جانب لیبیا میں پاکستانی سفارتخانہ حکام کے ساتھ مل کر وہاں موجود پاکستانی شہریوں کی لاشوں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

شیئر: