Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسمبلی سے اکڑ کر نکلنے والے اب واپسی کے لیے منتیں کر رہے ہیں: مریم نواز

مریم نواز نے فواد چوہدری کی مبینہ لیک آڈیو کا حوالہ دے کر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا (فوٹو: مریم نواز فیس بک)
مسلم لیگ نواز کی نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ جب وہ شیشہ دکھاتی ہیں تو توہین عدالت یاد آجاتی ہے۔
مریم نواز نے جمعے کو گوجرانوالہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’توہین عدالت اس وقت یاد نہیں آتی جب منتخب وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کر دیا جاتا ہے۔‘
واضح رہے کہ مریم نواز نے چند دن قبل ایک جلسے میں سپریم کورٹ کے سابق ججوں اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی تصاویر ملٹی میڈیا پر دکھا کر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
مریم نواز نے عمران خان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ’جن کو امپورٹڈ حکومت کہتا تھا آج اسی امریکہ کے ہاتھوں ایکسپورٹ ہونے کے لیے تیار بیٹھا ہے۔ل وگوں سے کہتا تھا کہ غلامی کی زنجیریں توڑ دو لیکن خود امریکہ سے معافی مانگ کر نکل گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جس اسمبلی سے بڑی اکڑ سے نکلے تھے۔ اب روز اسی اسمبلی میں واپس جانے کے لیے منتیں کرتے ہیں کیا یہ سیاست اور کیا ایسے فیصلے ایک ذہنی طور پر صحت مند شخص کے ہوسکتے ہیں؟‘
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’70 سال کے قرضے 4 سال میں دوگنا کرکے پوچھتا ہے ڈالر کا ریٹ کیوں بڑھ رہا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ قیمتیں بڑھانے کا معاہدہ کرکے پوچھتا ہے مہنگائی کیوں ہو رہی ہے۔‘
انہوں نے آج ہی سوشل میڈیا پر لیک ہونے والی تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری اور ان کے بھائی کی مبینہ آڈیو کال پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’اب یہ نہ کہہ دینا کہ جو جو ٹرک تم نے کورٹ کے باہر کھڑا کیا وہ مریم نواز چلا رہی تھی۔‘
‘اس ٹرک کے چاروں پہیے پنکچر کر کے گھر بھیجیں گے۔‘
مریم  نواز نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’نواز شریف کی بیٹی آج گوجرانوالہ کے سامنے کھڑی ہے۔ تمہاری بیٹی کہاں ہے؟‘
انہوں نے کہا ’گھڑیاں چوری کر کے بیچتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والا جب کھلے عام دندناتا پھرتا ہے، توہین عدالت اس کو کہتے ہیں۔‘
’نواز شریف کی بیماری کا مذاق اڑانے والو قدرت کا انصاف دیکھو۔ آج عدالت کے بلانے پر پلاسٹر والی ٹانگ دکھا دی جاتی ہے۔‘

شیئر: