Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرین کے ذریعے چینی کی ہزاروں بوریاں افغانستان سمگل کرنے کی کوشش ناکام

مال گاڑی افغانستان سے متصل ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی پہنچی تو اس پر چھاپہ مارا گیا (فوٹو: چاغی لیویز)
پاکستان ایران ٹرین سروس کو چینی کی بیرون ملک سمگلنگ کے لیے استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
بلوچستان کے ضلع چاغی کی انتظامیہ اور کسٹمز نے ٹرین سے 112 ٹن چینی برآمد کر لی۔
حکام کے مطابق ’چینی کی یہ بھاری مقدار کوئٹہ اور زاہدان کے درمیان چلنے والی ’پاکستان ایران مال برادر ٹرین‘ کے ذریعے چاغی منتقل کی جا رہی تھی جہاں سے اسے آگے افغانستان سمگل کیا جانا تھا۔ 
ٹرین کوئٹہ سے مستونگ اور نوشکی کے اضلاع سے گزرنے کے بعد افغانستان سے متصل ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی پہنچی تو اس پر چھاپہ مارا گیا۔ 
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر چاغی حسین جان بلوچ کی جانب سے کمشنر اور چیف سیکریٹری آفس کو ایک رپورٹ بھیجی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ’ضلعی انتظامیہ نے کسٹمز کے عملے کے ساتھ مل کر نوکنڈی ریلوے سٹیشن پر مال گاڑی کی تلاشی لی تو اس کی پانچ بوگیاں چینی سے بھری پائی گئیں۔‘
مجموعی طور پر چینی کے 50 کلو والے 2240 تھیلے برآمد کر کے کسٹمز کے حوالے کر دیے گیے۔

لعی انتظامیہ کے مطابق دو ماہ کے دوران چینی اور کھاد کے 15 ہزار تھیلوں کی سمگلنگ ناکام بنائی گئی (فوٹو: سکرین گریب)

بڑے پیمانے پر چینی اور کھاد کی افغانستان سمگلنگ کی وجہ سے بلوچستان میں ان کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس پر صوبائی حکومت نے نوٹس لے کر متعلقہ حکام کو کارروائی کی ہدایت کی تھی۔ 
چاغی کی ضلعی انتظامیہ کے ایک افسر کے مطابق ’گذشتہ دو ماہ کے دوران چینی اور کھاد کے 15 ہزار تھیلوں کی افغانستان سمگلنگ کی کوشش ناکام بنائی گئی ہے۔

شیئر: