Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی وزیر خزانہ سے امریکی حکام ملاقات نہیں کریں گے

امریکی یہودی رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں سموٹرچ کے دورہ امریکہ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ فلسطینی قصبے کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا اعلان کرنے والے اسرائیلی وزیر خزانہ کے امریکی دورے میں بائیڈن انتظامیہ کے عہدیدار اُن سے نہیں ملیں گے۔
عرب نیوز نے اسرائیلی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیر خزانہ بيتزاليل سموتريتش امریکی دورے پر جائیں گے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا گیا کہ امریکہ کے وزیر خزانہ جین یالن یا دیگر حکومتی عہدیدار اسرائیل کے وزیر خزانہ سے ملاقات نہیں کریں گے۔
اسرائیل کے زیرِ قبضہ مغربی کنارے کے علاقے میں یہودی آباد کاروں اور فلسطینیوں کے درمیان حملوں اور پُرتشدد واقعات کے دوران ایک کانفرنس میں وزیر خزانہ بيتزاليل سموتريتش نے ’حوارہ‘ نامی قصبے کو ملیامیٹ کرنے کی بات کی تھی۔
اسرائیلی وزیر خزانہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’میرا خیال ہے کہ حوارہ کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہیے۔‘
اس علاقے میں یہودی آباد کاروں کو روکنے کے لیے مشتبہ فلسطینی عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں دو اسرائیلی شہری مارے گئے تھے۔
تشدد کے یہ واقعات اس حملے کے بعد شروع ہوئے جس میں اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے علاقے میں کارروائی کے دوران شمالی شہر نابلس میں 11 فلسطینیوں کو قتل کیا۔
اسرائیل کے وزیر خزانہ رواں ماہ 12 تا 14 مارچ واشنگٹن میں ہوں گے جہاں وہ اسرائیلی بانڈز کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
حوارہ قصبے کو ملیامیٹ کرنے کے اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان پر دنیا بھر سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے ان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بیان تشدد کو ہوا دینے اور دشمنی بڑھانے کا باعث ہے۔‘
امریکی محکمہ خارجہ نے بھی وزیر خزانہ بيتزاليل سموتريتش کے بیان کو تشدد پر اُکسانے کا قدم قرار دیا اور اسرائیل کے وزیراعظم سے کہا کہ اس کی عوامی سطح پر تردید کریں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ’یہ غیر ذمہ دارانہ، ناقابل برداشت اور نفرت انگیز ہے۔‘

مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’جس طرح ہم فلسطینیوں کی جانب سے تشدد پر اُکسانے کی مذمت کرتے ہیں، اسی طرح ہم ان بیانات کی بھی مذمت کرتے ہیں جو تشدد پر اکسانے کا باعث ہیں۔‘
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 120 کے لگ بھگ امریکی یہودی رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان میں وزیر خزانہ بيتزاليل سموتريتش کے دورہ امریکہ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ اُن کو کمیونٹی کی جانب سے کوئی پلیٹ فارم نہیں دیا جانا چاہیے۔
اسرائیلی وزیر خزانہ نے عالمی ردعمل کے بعد اپنے بیان کی وضاحت جاری کی اور کہا کہ اُن کا وہ مطلب نہیں تھا جو سمجھا گیا۔ تاہم انہوں نے اپنا بیان واپس نہیں لیا۔

شیئر: