Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب ممالک کی اسرائیلی وزیر کے فلسطین کے خلاف ’نسل پرست‘ تبصروں کی مذمت

اردن کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی وزیر خزانہ بيتزاليل سموتريتش کے ’اشتعال انگیز‘ تبصروں کی مذمت کی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
عرب ممالک نے اسرائیلی وزیر خزانہ بيتزاليل سموتريتش کے اس ’نسل پرستانہ تبصرے‘ کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے فلسطینی گاؤں حوارا کو مسمار کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
عرب نیوز نے متحدہ عرب امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی وام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وزارت برائے خارجہ اور بین الاقوامی تعاون نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے ان تمام طریقوں کو مسترد کرتا ہے جو اخلاقی، انسانی اقدار اور اصولوں سے متصادم ہوں۔
بدھ کو اسرائیلی وزیر خزانہ نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ پرتشدد واقعات کے بعد گاؤں کو مسمار کرنا پڑا۔
بعد میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے بیانات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا ہے۔ بيتزاليل سموتريتش نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ گاؤں مخاصمانہ‘ ہو گیا ہے اور دہشت گردوں کی پناہ گاہ میں تبدیل ہو رہا ہے۔
امارات کی وزارت خارجہ نے نفرت انگیز تقاریر اور تشدد کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ خطے میں عدم استحکام کو کم کرنے کی کوشش میں ’رواداری اور انسانی بقائے باہمی کی اقدار‘ کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔
دوسری جانب اردن کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی وزیر خزانہ بيتزاليل سموتريتش کے ’اشتعال انگیز‘ تبصروں کی مذمت کی ہے۔
سرکاری نیوز ایجنسی البترا کے مطابق وزارت کے ترجمان سفیر سنان مجالی نے کہا کہ تشدد کے مطالبات ’سنگین نتائج کی نشاندہی کرتے ہیں‘ اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کو ظاہر کرتے ہیں۔
مصر کی وزارت خارجہ نے بھی جمعے کو جاری کردہ ایک بیان میں اسرائیلی وزیر خزانہ کے تبصرے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

شیئر: