Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اہلیہ کے ساتھ تنازع، نواز الدین صدیقی نے خاموشی توڑ دی

نواز الدین صدیقی کا دعویٰ ہے کہ ان کی عالیہ سے پہلے ہی طلاق ہوچکی ہے۔ (فائل فوٹو: نواز الدین صدیقی/فیس بک)
انڈین اداکار نواز الدین صدیقی اور ان کی ناراض اہلیہ کے درمیان تنازع گذشتہ کئی دنوں سے انڈین اور پاکستانی میڈیا میں خبروں میں گردش کر رہا ہے لیکن اپنی اہلیہ کے بیانات کے باوجود اداکار نے خاموشی کر رکھی تھی۔
تین دن قبل اداکار کی اہلیہ عالیہ نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ نواز الدین صدیقی کے گھر کے باہر کھڑی ہیں لیکن انہیں بنگلے کے اندر نہیں جانے دیا جا رہا۔
اس ویڈیو میں عالیہ کے ساتھ نواز الدین صدیقی کے دو بچوں کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
عالیہ کا اس ویڈیو میں کہنا تھا کہ ’اتنا گر چکا ہے نواز میں اسے کبھی معاف نہیں کر سکتی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں بنگلے سے نکال دیا ہے اور کہا ہے کہ آپ لوگ اس بنگلے میں نہیں آ سکتے۔‘
پیر کو سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں نواز الدین صدیقی نے اپنی اہلیہ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’مجھے میری خاموشی کی وجہ سے بُرا آدمی قرار دیا جا رہا ہے۔ میں اس لیے خاموش تھا کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ یہ سب تماشہ کہیں میرے چھوٹے بچے پڑھیں گے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’سوشل میڈیا پیلٹ فارمز، میڈیا اور کچھ لوگ میری کردار کشی سے لظف اندوز ہو رہے ہیں جس کی وجہ یکطرفہ ویڈیوز ہیں۔
نواز الدین صدیقی الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’سب سے پہلے تو میں اور عالیہ کئی برسوں سے ساتھ نہیں رہتے۔ پماری پہلے ہی طلاق ہو چکی ہے لیکن بچوں کے حوالے سے ہمارے انڈرسٹینڈنگ ہے۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’کسی کو پتہ ہے کہ میرے بچے انڈیا میں ہیں اور 45 دنوں سے سکول کیوں نہیں جا رہے جبکہ سکول سے مجھے روزانہ لیٹر موصول ہورہے ہیں کہ بچے کافی لمبے عرصے سے نہیں آ رہے۔‘
نواز الدین صدیقی نے الزام لگایا کہ ’میرے بچے 45 دنوں سے یرغمال بنے ہوئے ہیں اور دبئی میں سکول نہیں جا رہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’عالیہ نے پہلے چار مہینوں تک بچوں کو دبئی میں تنہا چھوڑے رکھا اور پھر بعد میں مجھ سے پیسے مانگنے کے لیے انہیں یہاں بُلا لیا۔‘
نواز الدین صدیقی نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنی بیوی کو پچھلے دو برسوں سے 10 لاکھ روہے ماہانہ دے رہے ہیں اور اس سے قبل پانچ سے سات لاکھ روپے ماہانہ دیا کرتے تھے جس میں بچوں کی سکول فیس، میڈیکل اور سفری اخراجات شامل نہیں۔
اپنے بیان کے آخر میں نواز الدین صدیقی نے لکھا کہ ’میں آج جو بھی کما رہا ہوں وہ میرے دونوں بچوں کے لیے ہے اور اسے کوئی تبدیل نہیں کر سکتا۔ میں اپنے بچے شارا اور یانی سے پیار کرتا ہوں اور ان کے مستقبل کی حفاظت اور دیکھ بھال کے لیے ہر حد تک جاؤں گا۔‘
دوسری جانب اسنٹاگرام پر عالیہ نے نواز الدین صدیقی کی ٹویٹ کا سکرین شاٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’یہ سچ میں آپ سب کو آج ضرور ثبوت کے ساتھ دکھاؤں گی۔‘

شیئر: