Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بالی وڈ نسل پرستی کا شکار ہے: نواز الدین صدیقی

نواز الدین صدیقی نے کہا کہ ’میں نے کئی برس نسل پرستی کے خلاف کام کیا‘ (فائل فوٹو: نواز الدین فیس بک)
بالی وڈ سٹار نواز الدین صدیقی نے کہا ہے کہ ’انڈین فلم انڈسٹری میں اقربا پروری سے زیادہ نسل پرستی ایک مسئلہ ہے۔‘
ہندوستان ٹائمز کے مطابق سدھیر مشرا کی فلم ’سیریس مین‘ میں بہترین پرفارمنس کی وجہ سے ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والے نواز الدین صدیقی فلم میں کام کرنے والی ہیروئین اندرا تیواری کے بارے میں بات کر رہے تھے جن کی رنگت گہری ہے۔
نواز الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ ’انہیں امید ہے کہ اندرا تیواری کو مزید لیڈ رولز ملیں گے اور یہ اصل جیت ہوگی۔‘
بالی وڈ ہنگامہ کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’سدھیر صاحب کا سینما کے بارے میں علم بہت وسیع ہے۔ انہوں نے اس (اندرا تیواری) کو ہیروئین کے طور پر کاسٹ کیا اور میں آپ کو گارنٹی دے سکتا ہوں کہ ہماری انڈسٹری میں نسل پرستی بہت زیادہ ہے۔‘
نواز الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ ’مجھے بہت خوشی ہوگی کہ انہیں دوبارہ لیڈ رول ملے۔ سدھیر مشرا نے تو یہ کر دیا، لیکن دیگر لوگوں کے بارے میں کیا کہیں۔ اقربا پروری سے زیادہ ہمیں نسل پرستی کا سامنا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں نے کئی برس اس کے خلاف کام کیا اور مجھے امید ہے کہ گہری رنگت والی اداکاراؤں کو ہیروئین بنایا جائے گا۔ یہ بہت ضروری ہے۔‘
’میں صرف جلد کی رنگت کی بات نہیں کر رہا بلکہ انڈسٹری میں تعصب پایا جاتا ہے اور اسے ختم کر کے زیادہ اچھی فلمیں بنائی جا سکتی ہیں۔‘
نواز الدین صدیقی نے اپنے فلمی کیریئر کی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے کئی برس تک اس لیے رد کیا جاتا رہا کیونکہ میرا قد چھوٹا ہے۔ بہت سارے ایسے اچھے اداکار ہیں جو اس قسم کے تعصب کا شکار ہیں۔‘

شیئر: