Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان نے عدالتی معاملات میں مدد مانگنے کے لیے فون کیا تھا: ثاقب نثار

ثاقب نثار نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہوگیا ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے ٹیلیفونک رابطے کی تصدیق کر دی ہے۔
پیر کی رات کو سما ٹی وی کے اینکر پرسن ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں کہا کہ ان کی سابق چیف جسٹس سے بات ہوئی تھی اور انہوں نے کہا کہ ’میرا واٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے۔ عمران خان نے دو ہفتے پہلے عدالتی معاملات میں مدد کے لیے فون کیا تھا رات آٹھ بجے۔‘
ٹی وی پروگرام کے مطابق جسٹس (ر) ثاقب نثار نے انہیں بتایا کہ انہوں نے عمران خان سے عدالتی معاملات میں مدد کرنے سے معذرت کر لی۔
اینکرپرسن کا جسٹس (ر) ثاقب نثار سے گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ’انہوں نے تفصیل سے مجھے بتایا کہ میں (ثاقب نثار) نے (عمران خان سے) بچوں وغیرہ کی باتیں کرنا شروع کر دیں اور فیملی کے بارے میں پوچھا۔‘
پاکستان میں حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کی طرف سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سابق چیف جسٹس عمران خان کو ایک بار پھر اقتدار میں لانے کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔
سما ٹی وی کے اینکر پرسن کا کہنا ہے کہ ثاقب نثار نے ان سے گفتگو کے دوران ان تمام الزامات کی تردید کر دی ہے۔
دوسری جانب ڈان نیوز کے اینکر پرسن عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس (ر) ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ انہوں نے عمران خان کو مکمل طور پر صادق و امین قرار نہیں دیا تھا۔
ڈان نیوز کے مطابق ان کی آج صبح جسٹس (ر) ثاقب نثار سے گفتگو ہوئی ہے جس میں سابق چیف جسٹس نے بتایا کہ ان کا واٹس ایپ ہیک ہو چکا ہے جس کا مواد استعمال کر کے جعلی آڈیوز بنانے کا خدشہ ہے۔
ثاقب نثار نے کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید دعا سلام بھجواتے ہیں لیکن ان کا عمران خان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں ابھی سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ ) قمر جاوید باجوہ سے اس دعوے کے بارے میں بات کروں گا، یہ کہتے ہیں کہ میں عمران خان کے لیے عدلیہ میں لابنگ کر رہا ہوں، میں کیوں ان کے لیے لابنگ کروں گا، مجھے اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر ہے۔‘
ثاقب نثار نے کہا کہ عمران خان کو مکمل اور تمام معاملات پر صادق و امین قرار نہیں دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت میرے سامنے زیر سماعت جو مقدمہ تھا، میں نے انہیں اس کیس میں صادق و امین قرار دیا تھا، عمران خان کے باقی معاملات کا مجھے کچھ نہیں پتا تو میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ مکمل طور پر صادق و امین ہیں۔‘
سوشل میڈیا پر بھی جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیانات پر تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
صحافی امداد علی سومرو نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’آہستہ آہستہ عمران خان سے سب کچھ واپس لیا جائے گا؟ جیسے صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ ثاقب نثار نے واٹس ایپ ہیک ہوتے ہی واپس لے لیا۔‘

صحافی و تجزیہ کار احمد ولید نے سابق چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’واٹس ایپ پر ہدایات لینے والے ثاقب نثار کچھ عرصے پہلے خود ہیک ہوئے تھے اور اب ان کا واٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے۔‘

راجہ کبیر نے لکھا کہ ’آج ریٹائرمنٹ کے کئی سالوں بعد اس چیف جسٹس نے اپنی غلطی تسلیم کر لی لیکن اس مجرمانہ غفلت کا خمیازہ قوم آج تک بھگت رہی ہے۔‘

اس سے قبل پیر کی صبح جسٹس (ر) ثاقب نثار نے اردو نیوز کے نامہ نگار وحید مراد کو بتایا تھا کہ وہ اپنی زندگی کے مختلف واقعات اور فیصلوں کے بارے میں کتاب لکھ رہے ہیں  جو اُن کے دنیا سے گزر جانے کے بعد اُن کے بیٹے شائع کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زندگی میں ہر ایک سے غلط فیصلے ہوتے ہیں، اُن سے بھی غلط فیصلے ہوئے ہوں گے۔

شیئر: