Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین کے دو شہروں پر روسی میزائل حملے، اہم تنصیبات اور عمارتیں نشانے پر

نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ روسی فوج باخموت پر آنے والے دنوں میں قبضہ کر سکتی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے تازہ حملوں میں مشرقی خارکیف اور جنوبی اوڈیسا کو نشانہ بنایا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خارکیف کے گورنر اولِگ سینیگبوف نے کہا ہے کہ ’دشمن نے شہر اور آس پاس کے علاقے پر 15 حملے کیے ہیں۔ قابضین نے ایک مرتبہ پھر اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔‘
اوڈیسا کے گورنر میکسن مارشنیکو نے کہا ہے کہ ’میزائل حملے میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے اور رہائشی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔‘
دوسری جانب نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ نے خبردار کیا ہے کہ روسی فوج مشرقی یوکرین کے شہر باخموت پر آنے والے دنوں میں قبضہ کر سکتی ہے۔
ان کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس کی عسکری تنظیم واگنر مرسینری گروپ باخموت میں فوجی کارروائیوں کی سربراہی کر رہی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس نے صنعتی شہر کے ایک حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔
واگنر کے سربراہ اور کریملن کے اتحادی یوگینی پریگوژن نے کہا ہے کہ ان کے فوجیوں نے باخموت کے مشرقی حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
اس شہر میں نمک کی کان کنی ہوتی ہے اور جنگ سے قبل اس کی آبادی 80 ہزار تھی۔
روس کے حملے کے بعد باخموت میں لڑائی شدید اور خونریز ہے۔ اس جنگ میں یوکرین کا ایک بڑا حصہ تباہ ہوا ہے اور لاکھوں شہری بے گھر ہوئے ہیں۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ کے مطابق ’ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ یہ کہ روس مزید فوجی بھیج رہا ہے اور اس کے پاس معیار کی کمی ہے جس کو وہ مقدار سے پورا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو مسترد نہیں کر سکتے کہ آنے والے دنوں میں روس باخموت پر قبضہ کر سکتا ہے۔

شیئر: