Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شاملِ تفتیش ہوں‘، عمران خان کی لاہور میں درج تین مقدمات میں عبوری ضمانت

سماعت کے دوران جج نے عمران خان کے وکیل کو ہدایت کی کہ عدالت میں ہجوم نہ لے کر آئیں۔ فوٹو: اے ایف پی
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تین مقدمات میں چار اپریل تک عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔
سنیچر کو جج اعجاز بٹر نے مقدمے کی سماعت کی اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد عمران خان کی عبوری ضمانت مںظور کرتے ہوئے اُن کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کیا اور عمران خان کو ہدایت کی کہ وہ شاملِ تفتیش ہوں۔
سماعت کے دوران جج نے عمران خان کے وکیل کو ہدایت کی کہ عدالت میں ہجوم نہ لے کر آئیں۔
وکیل نے کہا کہ ’یہاں عوام کا رش تو کچھ نہیں ہائیکورٹ میں زیادہ رش ہوتا تھا۔‘
فاضل جج نے کہا کہ مسئلہ یہ نہیں ہائیکورٹ میں لوگ زیادہ ہوتے ہیں اور یہاں کم ہیں۔ آئندہ سماعت پر لوگوں کو کم رکھیں۔
عمران خان کے وکیل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اگلی سماعت پر اس بات کا خیال رکھیں گے۔
عمران خان نے عدالتی پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’ہمارے 1600 ورکرز کو پکڑ لیا گیا ہے۔ یہ مینار پاکستان کا جلسہ فلاپ کرنا چاہتے ہیں۔ آج لوگوں کو بتائیں گے کہ ملک کو کس طرح دلدل سے نکالیں گے۔‘
تحریک اںصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ’لوگ آٹے کی لائنوں میں مر رہے ہیں۔ آج پورا روڈ میپ دوں گا، لوگوں کو بتاؤں گا کہ کیا ہوا۔ یہ لوگوں پر اس طرح تشدد کررہے ہیں جیسے یہ مقبوضہ کشمیر یا فلسطین ہو۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے لوگ اغوا کیے جا رہے ہیں۔ میری سب سے درخواست ہے نماز تراویح کے بعد مینار پاکستان پہنچیں۔‘

شیئر: