Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا بوسنیا اور اردن میں افطار پروگرام کا آغاز

پروگرام کے تحت 20 ہزار افطار پیکٹ فراہم کیے جا رہے ہیں( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے بوسنیا اور ہرزیگوینا میں رمضان کے دوران کھجور اور افطار تقسیم کرنے کا پروگرام شروع کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اس انیشیٹو کا آغاز سعودی وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے سراجیوو میں سعودی سفارت خانے میں کیا۔
اس انیشیٹو کا افتتاح کنگ فہد کلچرل سینٹر میں بوسنیا اور ہرزیگوینا کے مفتی اعظم ڈاکٹر حسین کاوازوچ، سعودی سفیر کی موجودگی میں ہوا۔
عرب نیوز کے مطابق ان دو پروگراموں میں روزہ داروں کے لیے 20 ہزار افطار پیکٹ فراہم کرنا، بوسنیا اور ہرزیگوینا میں خیراتی اداروں اور اسلامی مراکز میں 10 ٹن کھجوریں تقسیم کرنا شامل ہے۔
ڈاکٹر حسین کاوازوچ نے کہا کہ’ وہ بوسنیا اور ہرزیگوینا اور اس کے عوام کے لیے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل حمایت کو سراہتے ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ شاہ سلمان  اور ولی عہد کی اسلام اور دنیا بھر کے مسلمانوں میں خصوصی دلچسپی ہے جس میں یہ قیمتی سالانہ تحفہ شامل ہے‘۔
ایس پی اے نے رپورٹ کیا کہ وزارت نے اسی طرح کا ایک منصوبہ اردن کے دارالحکومت عمان میں سعودی سفارت خانے میں شروع کیا۔
سفارت خانے کے انچارج اسلامی قونصلر عبداللہ الدلیج نے کہا کہ یہ پروگرام سعودی قیادت کی دنیا بھر میں ضرورت مند مسلمانوں کی مدد کرنے کی طویل تاریخ کی توسیع ہے۔
انہوں نے اس پروگرام کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے وزارت کی کوششوں اور سعودی اردن کے تعلقات کی تعریف کی۔

سعودی وزارت  60 ممالک میں ایسے پروگراموں پر عمل درآمد کر رہی ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

اس پروگرام کا مقصد اردن کے مختلف گورنریٹس، فلسطینی اور شامی پناہ گزین کیمپوں، خیراتی اداروں، یتیم خانوں، طلاق یافتہ اور بیواؤں میں 12 ہزار 500 افطار کھانا تقسیم کرنا ہے۔
پروگرام کے تحت پانچ ٹن کھجوریں بھی تقسیم کی جائیں گی۔ کنگ فہد کمپلیکس کی جانب سے مدینہ منورہ میں قرآن پاک کی طباعت کے لیے جاری کردہ قرآن کے پانچ ہزار نسخے بھی تقسیم کیے جائیں گے۔
سعودی وزارت اس سال رمضان کے دوران 60 ممالک میں ایسے پروگراموں پر عمل درآمد کر رہی ہے۔

شیئر: